جب میں وزیراعظم تھا تو کس نے مجھے مارشل لا لگانے کی دھمکی تھی؟ نواز شریف نے نیا پنڈوراباکس کھول دیا

لندن (پی این آئی) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے دھرنوں کے دوران اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ظہر الاسلام نے انہیں استعفیٰ دینے کا کہا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں مارشل لا کی دھمکی دی۔مسلم لیگ ن کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں

نواز شریف نے کہا کہ دھرنوں کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی ظہیرالاسلام نے آدھی رات کو کہا کہ نواز شریف صاحب آپ استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔ اگر آپ سٹیپ ڈاؤن نہیں کریں گے تو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے اور مارشل لا بھی لگ سکتا ہے۔نواز شریف نے کہا بیان دیا جاتا ہے کہ فوج کا سیاست میں کوئی کردار نہیں اور نہ ہی کوئی مداخلت کرتی ہے تو پھر مولانا عبدالغفور حیدری نے جو کہا ہے اس کے بعد کیا باقی رہ گیا ہے۔ آج پارلیمنٹ کو ربڑ سٹیمپ بنادیا گیا ہے، باہر سے کوئی آکر اسے چلاتا ہے اور بتاتا ہے کہ اجلاس کا ایجنڈا کیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج ہم انگریزوں کی غلامی سے نکل کر اپنوں کی غلامی میں آ گئے ہیں۔ ہم آزاد شہری نہیں ہیں، اپنے آپ سے پوچھے کیا اپ ازاد شہری ہیں؟ وہ وقت دور نہیں جب تمام چیزوں کا حساب دینا ہوگا۔ دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ ذلت کی زندگی ہم نہیں جی سکتے۔ ظلم، زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا قوم نے فیصلہ کرلیا تو تبدیلی سالوں میں نہیں چند مہینوں اور ہفتوں میں آجائے گی۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں پاگل، خالی ذہن، سلیکٹڈ اور نا اہل قرار دیا اور کہا اسے آتا جاتا کچھ نہیں ہے، اس کو حکومت کرنے کا پتہ ہی نہیں ہے، اس بندے کو تو کوئی شعور ہی نہیں ہے، اس بندے کو لے آئے ہیں اور اب پچھتا رہے ہوں گے ، اگر لائے ہیں تو جواب بھی آپ کو بھی دینا ہوگا کیونکہ بڑے قصور وار آپ ہیں اور آپ کو جواب دینا ہوگا ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں