مظفر آباد (پی این آئی) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ بگڑنے کی کوشش نہ کی جائے ، اگر ہم بگڑ گئے تو امریکہ کا جو حال افغانستان میں ہوا وہی حال تمہارا یہاں کر دیں گے ، ہم مخالفین سے نہیں ڈریں گے ، بلکہ ہر ایک سے حساب لیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق آزاد
کشمیر کے شہر مظفر آباد میں استقبالیہ تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں خود کو بڑے بڑے عہدوں پر فائز اور بڑے رینکوں کے حامل افسران سے بھی محترم سمجھتا ہوں ، میں تمہیں پاکستان کا وارث نہیں سمجھتا ، تم مجھے چھوٹی چھوٹی گرفتاریوں سے ڈرارہے ہو؟ تم امریکہ کی کٹھ پتلی ہو۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ریاستی ادارے قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں ، یہ آئین کو معطل کرتے ہیں ، انکے ہاتھوں آئین مفلوج ہوتا ہے، قانون کی ان کی نظر میں کوئی حیثیت نہیں ہے، جو یہ کہیں وہی قانون ہے ، اگر اسی طرح ہم نے زندہ رہنا تھا تو پھر آزادی کی تحریکیں کیوں چلائیں؟ اسی لئے چلائی تھیں کہ آمرانہ سوچ کو قبول نہیں کریں گے ، ہم لڑائی نہیں چاہتے لیکن ایسا بھی نہیں ہو سکتا کہ ہم اس ملک میں غلاموں والی زندگی بسر کریں ، کیونکہ پاکستان میرا گھر ہے، پاکستان میری ریاست ہے، ہم نے جس گھاٹ کا پانی پیا ہے وہ غلامی کو قبول نہیں کر سکتا ۔واضح رہے کہ چند روز قبل جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا تھا کہ نیب کی جانب سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، بدنیتی پر مبنی اس طرح کے حربوں سے نہ پہلے ہم ڈرے ہیں اور نہ ہی اب ڈریں گے ، موجودہ حکمرانوں نے ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام پیدا کیا ہے، ماضی میں مہنگائی پر سیاست کرنے والوں نے ملک میں تاریخ کی بدترین مہنگائی کر کے لوگوں کا جینا دوبھر کر دیا ہے، حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو تباہ کر کے تاریخ کے سب سے زیادہ قرضہ لیکر ملکی خود مختیاری، سلامتی کا سودا کر دیا ہے، اب استعماری قوتوں کی غلامی کو قانونی بنانے کیلئے بل پاس کرائے جا رہے ہیں، ہم اسے مسترد کرتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں