لاہور (پی این آئی) جلیل شرقپوری کا کہنا ہے کہ ہماری جماعت کے کئی لوگ تحریک انصاف میں جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں، میں ضمیر کی آواز سنتا ہوں اسی لیے نواز شریف کی فوج مخالف تقریر کیخلاف آواز بلند کی، عثمان بزدار سے ملاقات کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ
ن کے رکن پنجاب اسمبلی جلیل شرقپوری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ انہوں نے نواز شریف کی تقریر کے حوالے سے جو کچھ کہا، اس پر قائم ہیں۔انہوں نے ضمیر کی آواز ہی سنی اسی لیے نواز شریف کی فوج مخالف تقریر کی مذمت کی۔ اب بھی کہتا ہوں کہ نواز شریف کو احترام کرتا ہوں، لیکن فوج مخالف تقریروں سے دشمن کو فائدہ اور ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ جلیل شرقپوری کا مزید کہنا ہے کہ ان کی جماعت کے کئی لوگ تحریک انصاف میں جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ن لیگ کے جو اراکین اسمبلی وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کرتے ہیں، وہ مسائل کے حل کیلئے ایسا کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔عثمان بزدار سے ملاقات کیلئے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔ واضح رہے کہ دو روز قبل جاری کیے گئے بیان میں جلیل شرقپوری نے کہا تھا کہ پاک فوج مخالف تقریر قومی مفاد کے سراسر خلاف ہے۔ مجھ سمیت محب الوطن پاکستانیوں کی کثیر تعداد ایسے منفی موقف سے اعلان لاتعلقی کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان ملکی سلامتی کی خاطر سرحدوں پر اپنا تن، من، دھن قربان کرنے پر تیار ہیں۔ نواز شریف کا فوج مخالف بیان دشمن کو مضبوط کرنے کے مترادف ہے، ن لیگی قیادت نے اے پی سی اجلاس کے دوران ہمارے دشمن بھارت اور مودی کی زبان بولی۔ اس لیے اپنی قیادت کے ایسے ملک دشمن بیانات سے میرا اور دیگر کئی ن لیگی ارکین اسمبلی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں