اسلام آباد (پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کی مدد سے نوازشریف کو واپس لائیں گے، نوازشریف کو وطن واپس آکر عدالتوں کے سامنے پیش ہونا ہوگا، کرپشن کیسز پر کسی کو معافی ملے گی ، نہ ہی این آراو نہیں دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت
وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،اجلاس میں ملک کی معاشی ، سیاسی اور قومی سلامتی کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔کابینہ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری، مریم نواز کی پریس کانفرنس اور لیگی رہنماؤں کی بیان بازی پر بھی غور کیا گیا، وزراء نے کہا کہ لیگی رہنماء غلطی تسلیم کرنے کی بجائے اداروں کو متنازع بنا رہے ہیں۔وزراء نے کہا کہ ن لیگ کے کریمنلز کو کریمنلز کی طرح ہی ڈیل کیا جائے، جس کی وزارتیں ہیں وہ اپنا اپنا قانونی نقطہ نظر سامنے لائیں۔فیصل واوڈا نے کہا کہ متعلقہ وزراء کو آئینی معاملات عوام کے سامنے رکھنے چاہئیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کی وطن واپسی کیلئے تمام قانونی آپشنز استعمال کریں گے۔ برطانوی حکومت کی مدد سے نوازشریف کو واپس لائیں گے۔ نوازشریف بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے بھاگے ہیں۔ نوازشریف کو وطن واپس آکر عدالتوں کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کسی کو کوئی معافی نہیں ملے گی ، کسی کو این آراو نہیں دیا جائے گا۔اسی طرح کابینہ اجلاس میں 16نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں متعدد ایجنڈا آئٹمز کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے بائیولوجیکل ادویات کیلئے ماہرین کی تعیناتی، میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے آئین کی منظوری، اور پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے چیئرمین کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔کابینہ کو پاور سیکٹر میں ریفارمز پر بریفنگ دی گئی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے23 ستمبر کے فیصلوں اور کابینہ برائے توانائی کے 24 ستمبر کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں افغانستان کیلئے ویزہ پالیسی سے متعلق ریشنلائزیشن کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح کابینہ اجلاس میں برطانوی ایئرلائن اٹلانٹک ایئرویز کی پاکستان کیلئے سروس کی منظوری دی گئی۔ایف آئی اے شیڈول میں نئے قوانین کا اندراج اور ریلوے کی تنظیم نواور بحالی کا ایجنڈا مئوخر کردیا گیا ہے۔ارسا میں ٹیلی میٹری سسٹم کی توڑ پھوڑ پر بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں گندم درآمد کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں