وزیر اعظم عمران خان نے بڑے ممالک سے بڑی رعایت کا مطالبہ کر دیا، کورونا نے ترقی پذیر ملکوں پر بوجھ بڑھا دیا، ہمیں رعایت دیں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کورونا سے متعلق اقوام متحدہ کے تحت اجلاس میں جی 20 کی جانب سے قرضوں میں نرمی میں کم از کم ایک سال کی توسیع پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ قرضوں کی واپسی میں نرمی کی توسیع سے کریڈٹ سے متعلق ریٹنگ متاثر نہیں ہونی چاہیے،امیر ممالک

غریب ملکوں کے لیے 500ارب کاخصوصی فنڈ قائم کیا جائے ،کووڈ 19 سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے سالانہ 15 کھرب ڈالر اکٹھے کرنے کے لیے یو این انفرااسٹرکچر کے طرز کا انویسٹمنٹ فیسلیٹی بنائی جائے ۔منگل کو اقوام متحدہ کے ورچوئل اجلاس میں انہوںنے کہا کہ قرضوں کی واپسی میں نرمی کی توسیع سے کریڈٹ سے متعلق ریٹنگ متاثر نہیں ہونی چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے کورونا کے سدباب، متاثرہ خاندانوں اور معیشت کو سہارا دینے کے لیے 8 ارب ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی جو جی ڈی پی کا بڑا حصہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برداری پر زور دیا کہ امیر ممالک غریب ملکوں کے لیے 500ارب کاخصوصی فنڈ قائم کریں۔انہوں نے مختلف تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے سالانہ 15 کھرب ڈالر اکٹھے کرنے کے لیے یو این انفرااسٹرکچر کے طرز کا انویسٹمنٹ فیسلیٹی بنائی جائے تاکہ وہ سرمایہ کاری اورمستحکم انفرااسٹرکچر معاشی بحالی میں نمایاں کردار اداکریں گے۔علاوہ ازیں عمران خان نے امید ظاہر کی کہ کورونا وائرس سے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے اس لیے کورونا ویکسین کی تیاری جلد کرلی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کا حوالہ دے کر کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو کووڈ 19 کے بحران سے نکلنے کے لیے تقریبا 2.5 ٹریلین ڈالر درکار ہوں گے۔انہوں نے تجویز دی کہ ایسے قلیل مدتی اقدامات یا پلاننگ پر مشتمل حکمت عملی اختیار کی جائے جس میں سرکاری اور نجی کریڈیٹرز بھی شامل ہوسکیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صحت ماحول اور ایس ڈی چیز کو بھی مذکورہ پروگرام میں شامل کیا جائے۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں