سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا دلوانے والے نیب پراسیکیوٹر مستعفی ہو گئے، وجہ کیا بتائی گئی؟

لاہور (پی این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا دلوانے والے نیب پراسیکیوٹر واثق ملک مستعفی ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا دلوانے والے نیب کے پراسیکیوٹر واثق ملک آج مستعفی ہو گئے ہیں۔پراسیکیورٹر واثق ملک نے اپنا استعفیٰ چئیرمین نیب کو بھجوا

دیا،واثق ملک نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس میں پراسیکیوٹر تھے۔واثق ملک نے اپنے استفعے میں کہا کہ نیب جیسے باوقار ادارے کے ساتھ 5 سال سے زائد عرصہ کام کرنا باعث اعزاز ہے۔ اپنا کنٹریکٹ ختم کر کے نیب سے مستفعی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کر دیا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی ۔نواز شریف پر 1.5 ملین پاؤنڈز اور 25 ملین ڈالرز کا الگ الگ جُرمانہ بھی عائد کیا گیا جبکہ نواز شریف کو دس سال تک عوامی عہدہ رکھنے کے لیے بھی نا اہل قرار دے دیا گیا۔ عدالت نے نواز شریف کی جائیداد ضبطگی کا بھی حکم دیا جبکہ حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹس جاری کر دئے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں منی ٹریل نہیں دے سکے۔نواز شریف ہی ہل میٹل اور العزیزیہ کے اصل مالک ہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فلیگ شپ ریفرنس آف شور کمپنیوں سے متعلق ہے لہٰذا فلیگ شپ ریفرنس میں کیس نہیں بنتا اس لیےنوازشریف کوبری کیا جاتاہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر کیے گئے دونوں ریفرنسز پر 15 ماہ تک کارروائی ہوئی۔ دونوں ریفرنسز پر کُل 183 سماعتیں ہوئیں، العزیزیہ ریفرنس میں 22 جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں 16 گواہان پیش ہوئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں