اسلام آباد (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے تمام ارکان مستعفی ہوں گے، اگر فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلیاں چھوڑنی ہیں تو مسلم لیگ ن کی قیادت سرفہرست ہوگی نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وہ کوئی حتمی تاریخ نہیں دے
سکتے ہیں لیکن یہ آخری فیصلہ ہوگا۔مسلم لیگ (ن)ارکان اسمبلی100 فیصد استعفیٰ دیںگےمشترکہ اپوزیشن نے20 ستمبر کو آل پارٹیز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ وہ اگلے چند مہینوں میں حکومت مخالف جلسے اور ایک فیصلہ کن لانگ مارچ کریں گے۔ اپوزیشن نے متنبہ کیا تھا کہ ان کے پاس اسمبلیوں سے بھی استعفیٰ دینے کا آپشن موجود ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے اس انتباہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حزب اختلاف کے ارکان اسمبلی سے استعفیٰ دیتے ہیں تو حکومت ضمنی انتخابات کرائے گی۔شہباز شریف کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حزب اختلاف کی حکومت مخالف تحریک پر اس گرفتاری سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت خوفزدہ ہے۔ حزب اختلاف کے تمام رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا تو بھی لوگ اس تحریک کو چلائیں گے۔پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری کو بھی شو میں مدعو تھے۔ان سے ایک سوال کیا گیا کہ اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے کچھ ممبران ملک کی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نواز شریف کی تقریر سے خوش نہیں ہیں اور وہ پارٹی چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ شرقپوری ان میں سے ایک ہیں۔ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے جلیل شارقپوری نے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں اور اپنے قائد نواز شریف کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن پاکستان کے دشمن ایسی تقاریر سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارٹی اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی یہاں تک کہ اگر 300 افراد اس سے دستبردار ہوجائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں