لاہور (پی این آئی) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ شہبازشریف کامفاہمتی بیانیہ ناکام ہونے پر نوازشریف میدان میں آئے، مارچ میں سینیٹ الیکشن ہوگئے تو10سال کیلئے اپوزیشن فارغ ہوجائے گی، پالیسی ہے کہ ن لیگ پیپلزپارٹی کو ختم کیا جائے اور ون پارٹی سٹیٹ بنائی جائے، اپوزیشن نے تہیہ کرلیا ابھی
تحریک چلانے کا وقت ہے۔انہوں نے اپنے تبصرے میں کہا کہ خبریں یہ تھیں کہ ن لیگ میں دو بیانیئے ہیں، ایک نوازشریف کا بیانیہ ہے اور ایک شہبازشریف کا بیانیہ ہے، شہبازشریف کہتے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، لیکن نواز شریف کہتے آپ کرنہیں سکتے، نوازشریف کہتے میں نے قیمت ادا کی ہے۔ن لیگ پنجاب کی جماعت ہے جبکہ پنجاب ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کا گڑھ رہا ہے۔اسٹیبلشمنٹ کے جو ن لیگ میں لوگ تھے وہ پی ٹی آئی میں بھیج دیے گئے۔عوام تو اس وقت نوازشریف اور مریم کے ساتھ ہے۔نوازشریف نے شہبازشریف کو موقع دیا تھا۔ شہبازشریف نے کہا کہ میری بات مانیں ، جس پر نوازشریف نے کہا کہ چلیں ٹھیک ہے آپ کہتے اسٹیبلشمنٹ کا کام کرسکتے ہیں کرکے دیکھ لیں، ۔لیکن آپ نہیں کرسکیں گے کیونکہ یہ آپ کو دھوکا دیں گے۔اب نوازشریف نے پھر کہا کہ میں آپ کے ساتھ کھڑا رہا، لیکن آپ کا بیانیہ نہیں چلا، اس لیے مجھے بولنے دیں۔اب وقت ہے میں دوسال سے چپ ہوں، لوگ کہتے نوازشریف بِک گیا ہے، ڈیل ہوگئی ہے، ہم مل بھی کچھ نہیں رہا، ہمارے ساتھی مایوس ہورہے ہیں، ہمارے لیے چپ رہنا نقصان میں ہے۔ جبکہ اوپر سے مارچ میں سینیٹ کے انتخابات بھی آگئے ہیں، ابھی سینیٹ میں اکثریت نہیں لیکن حکومت اور اسٹیبلشمنٹ فون کرکے اکثیرت بھی بنا لیتی ہے۔مارچ کے بعد سینیٹ اپوزیشن کے ہاتھ سے چلی جائے گی، جس کے ساتھ صدارتی قانون بھی آسکتا ہے، ایکسٹینشن بھی ہوسکتی ہے، اگلے 10سال کیلئے قانونی طور پر ہر طرح کے قوانین بن سکتے ہیں۔اس لیے فیصلہ کیا گیا اب وقت نہیں رہا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مفاہمتی بیانیئے سے کچھ نہ ملتے دیکھا تو کہا گیا ٹھیک ہے، اب نیب اور حکومت کی انتقامی کاروائیاں برداشت نہیں کریں گے۔ جو بھی کرنا ہے سینیٹ الیکشن سے قبل کرنا ہے۔میاں نوازشریف کی تین مطالبے رہے ہیں ،الیکشن دھاندلی زدہ تھے، انتخابی اصلاحات اوراسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں ہونا چاہیے، فوری الیکشن کروائے جائیں۔ نوازشریف کا بیانیہ ہے ہم اچھے کام کررہے تھے ہمیں روکا نہ جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں