اسلام آباد( آئی این پی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا جماعت اسلامی کے علاوہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا ، جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اس ا جلاس میں نہیں ہے ، جو خرابی پیدا ہوئی ہے اس کے ذمہ
دار شیخ رشید ہیںوہ حکومت کے ترجمان بھی ہیں اور فوج کے بھی ترجمان بنے ہوئے ہیں، انہیں کہیںڈی جی آئی ایس پی آر کی جگہ بیٹھیں اور ریلوے کو چھوڑ دیں جبکہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں عوام کے مسائل زیر بحث آتے ہیں،ہم بھی اپوزیشن کا حصہ رہے ہیں،قائمہ کمیٹی کو پارٹی کی سیاست سے بالاتر رکھیں،ہم سیاست پر گفتگو زیادہ نہ کریں،اگر کورم پورا ہے تو کسی بھی صورت میں اجلاس ملتوی نہ کریں۔پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورکا اجلاس چیئرمین کمیٹی مجاہد علی خان کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں گلگت بلتستان کے انتخابات سے متعلق معاملہ زیر غور آیا، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے کمیٹی کو بتایا کہ 2009 میں 12نومبر کو الیکشن ہوئے تھے، گلگت بلتستان اسمبلی کے کل 24حلقے ہیں ، 9مخصوص نشستوں میں سے چھ نشستیں خواتین اور تین ٹینکوکریٹس کے لیئے مختص ہیں،الیکشن کمیشن نے 18مئی کو پوسٹنگ اور ٹرانسفر پر پابندی لگائی ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے کمیٹی کو بتایا کہ ضروری انتظامات کے لئے250ملین روپے مختص کیئے گئے ہیں، ووٹرز لسٹیں اپڈیٹ ہیں، اجلاس کے دوران مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اپوزیشن نے کمیٹی کا مکمل بائیکاٹ کیا ہوا ، اپوزیشن اس اجلاس میں نہیں ہے ، مزید بحث کے بجائے کمیٹی اجلاس کو ملتوی کیا جائے، جو خرابی پیدا ہوئی ہے اس کے ذمہ دار شیخ رشید ہیںوہ حکومت کے ترجمان بھی ہیں اور فوج کے بھی ترجمان بنے ہوئے ہیں، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا قائمہ کمیٹی میں عوام کے مسائل زیر بحث آتے ہیں،ہم بھی اپوزیشن کا حصہ رہے ہیں، ہم سے زیادہ ٹف اپوزیشن شاید ہی کسی نے کی ہو ،قائمہ کمیٹی کو پارٹی کی سیاست سے بالاتر رکھیں،ہم سیاست پر گفتگو زیادہ نہ کریں، اپوزیشن کے ممبران کمیٹی میں بیٹھیں، ہم ووٹ لے کر آئے ہیں اپوزیشن بھی ووٹ لے کر آئی ہے،گر کورم پورا ہے تو کسی بھی صورت میں اجلاس ملتوی نہ کریں اور اجلاس جاری رکھیں،رکن کمیٹی ظل ہما نے کہا کہ جو لوگ کمیٹی میں آئے ہیں ان کی بھی اہمیت ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں کوشش کریں گے کہ اپوزیشن کو بھی راضی کرلیں،سیکرٹری پارلیمانی امور نے انتخابی اصلاحات سے متعلق کمیٹی کو بتایا کہ جو ترامیم الیکشن کمیشن سے آئی تھیں ہم نے وزارت قانون کو بھیج دیں تھیں ابھی وہاں سے نہیں آئیں، کابینہ کی کمیٹی کی ترامیم بھی وزارت قانون میں موجود ہیں، یہ عمل ابھی جاری ہے، کمیٹی اجلاس کے آخر میں مولانا عبدالاکبر چترالی نے ایک بار پھروزیر ریلوے شیخ رشید پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کہیںڈی جی آئی ایس پی آرکی جگہ بیٹھیں اور ریلوے کو چھوڑ دیں۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں