نیویارک (پی این آئی) واشنگٹں پوسٹ نے وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سالانہ سربراہ اجلاس سے ورچوئل خطاب کو نمایاں کوریج دی۔ واشنگٹں پوسٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خطاب کے چیدہ چیدہ نکات خصوصاً افغانستان بارے ان کے ویژن کو نمایاں طور پر شایع کیا گیا۔ واشنگٹں
پوسٹ کے مطابق عمران خان نے اپنے خطاب کے دوران خطے میں امن کے لیے پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا جو افغانستان کے سیاسی حل کے لیے ہماری کوششوں سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ یہ مؤقف رہا ہے کہ دہائیوں پرانے تنازعہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں اس کا واحد راستہ سیاسی حل ہے جس میں افغانستان کے تمام سیاسی رہنما شامل ہوں، پاکستان نے مکمل طور پر اس عمل کی سہولت کاری کی جو29 فروری 2019کو امریکہ۔طالبان امن معاہدے کی صورت میں سامنے آیا۔ واشنگٹں پوسٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو انتہائی اطمینان ہے کہ اس نے اپنے حصے کی ذمہ داری نبھائی ہے، افغان رہنمائوں کومصالحت کے حصول اور جنگ سے تباہ حال ملک میں امن کے قیام کے لیے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، انہیںافغان فریقین کے درمیان 12 ستمبر سے شروع ہونے والے مذاکرات میں مجموعی، وسیع تر اور جامع سیاسی حل نکالنا چاہیے۔یہ عمل ہر صورت افغانوں کے درمیان اوران کے زیرسر پرستی ہونا چاہیے، جس میںنہ کوئی مداخلت اور نہ ہی کوئی بیرونی اثرو رسوخ افغان پناہ گزینوں کی جلد واپسی بھی سیاسی حل کا حصہ ہونا چاہیے۔اخبار نے کہا کہ عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تقریباً دو دہائیوں کی جنگ کے بعد یہ ضروری ہے کہ افغانستان کے اندر اور باہر سے بگاڑ پیدا کرنے والے عناصر کو امن عمل کو تہہ وبالا کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ افغانستان میں امن واستحکام سے ترقی اور علاقائی رابطوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں