لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگر اپنی فوج سے ملنا جرم ہے، تو پھربغیر اجازت غیرملکی سفیروں سے ملنا بھی جرم ہے، وزیراعظم نے اگر پابندی عائد کی ہے تو اجازت لے کر مل لیا کریں گے، وزیراعظم کونسا 9 بجے کی خبروں میں بیان کردیں گے؟ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اینکر
عائشہ بخش کی جانب سے ایک سوال” ایک رپورٹ جاری ہوئی ہے کہ جس میں وزیراعظم عمران خان نے کابینہ ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ عسکری قیادت سے ملاقاتیں نہیں کریں گے۔کیونکہ یہ 1973ء کے رولز آف بزنس کے منافی ہے،سیکشن 8اور 56 کا تذکرہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیوروکریٹ ، افسران اور کابینہ ارکان عسکری اداروں کے افسران سے ملاقاتیں نہیں کریں گے، اگر ملاقات کرنی ہوئی تو میرے علم میں لائی جائے۔“ جس پر وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ اگر وزیراعظم نے پابندی عائد کی ہے توآئندہ وزیراعظم کے علم میں لاکر ملاقات کریں گے، اس میں کیا حرج ہے؟ وزیراعظم تک جب بات جائے گی تو وزیراعظم بات کو اپنے پاس ہی رکھیں گے ، 9 بجے کی خبروں میں تو بیان نہیں کریں گے؟میں کہتا ہوں کہ اگر اپنی فوج سے ملنا جرم ہے، تو پھر غیرملکی سفیروں سے بھی ملاقات نہ کی جائے۔پھر وہ بھی جرم ہے، اصل مسئلہ وہاں خرابی کا ہے جب غیرملکی سفیروں سے بغیر اجازت ملاقات کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی استعفیٰ نہیں دے گی، اس نے بڑی اچھی بات کی ہے، کہ نوازشریف آئیں اور ہم سے ملیں ، ہم آپ کے ہاتھ میں استعفے دیں گے، کیونکہ نہ نوازشریف نے آنا ہے اور نہ انہوں نے استعفے دینے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ نے کیا ان کا باپ مارا ہے؟ جو عدالت کو عزت نہیں دینی، کورٹ نے باپ تو پیپلزپارٹی کا مارا تھا، وہ تو پھر بھی عدالتوں میں جارہے ہیں، یہ نوٹ کو عزت دیتے ہیں کورٹ کو عزت نہیں دیتے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں