لاہور(پی این آئی) سینئر تجزیہ کار مظہرعباس نے کہا ہے کہ پاکستان میں لوکل ہی نہیں، انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کا بڑا کردار ہے، انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ یہاں ڈیل کرواتی ہے، لوگوں نکلواتی ہے اورسیاسی نظام کو سمت دیتی ہے، یہ سب کچھ سب کی رضامندی سے ہوتا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ
پاکستان میں صرف لوکل اسٹیبلشمنٹ کا کردار نہیں، بدقسمتی سے انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کا بڑا کردار ہے، یہ ہماری کمزوریاں ہیں، انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ یہاں ڈیل کرواتی ہے۔انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ یہاں لوگوں نکلواتی ہے، انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے سیاسی نظام کو سمت دیتی ہے، یہ سب کچھ سب کی رضامندی سے ہوتا ہے۔کراچی کے دو مسائل ہیں ،کراچی میں اربن سیاسی تقسیم اور دوسرا بااختیار نہ بنانا ہے۔کراچی میں آج پھر لوکل باڈیز الیکشن کروا دیں ، کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔پروگرام میں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کو دیکھیں تو سیاسی جماعتیں خاندانوں کی جاگیر ہیں، چھوٹی پارٹیوں میں تو الیکشن ہوتے ہیں لیکن بڑی جماعتوں میں کوئی الیکشن نہیں ہوتے۔ہم جانتے ہیں پارٹیوں میں ٹکٹ پیسے لے کر سفارشوں پر دیے جاتے ہیں۔ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ ایک جماعت ہے جس نے ٹکٹ خود نہیں دیے بلکہ دوسروں نے ٹکٹ دیے۔سیاسی جماعتیں دنیا میں ایسی ہوتی ہیں کہ ان کی کمیٹیاں فیصلہ کرتی ہیں کہ اسمبلیوں میں کون جائے گا۔ مگر یہاں عمران خان، نوازشریف، آصف زرداری ٹکٹ دینے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ یہ بات بھی درست ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے پہاڑ جیسے مسائل کھڑے کیے، لیکن امن وامان جب بھی بہتر ہوتا ہے ، ترقی اسی دور میں ہوتی ہے، ایوب خان کے دور میں ہم جاپان سے زیادہ ترقی کررہے تھے۔مگر ایوب خان نے کیا کیا، مشرقی پاکستان الگ ہوا۔ اسی طرح ذوالفقار بھٹو کو دیکھ لیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک دو پارٹیوں کے علاوہ باقی سب نے اسٹیبشلمنٹ کے تلوے چاٹے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں