نواز شریف کے فوج مخالف بیان کی پر تنقید ن لیگی رکن اسمبلی کو مہنگی پڑ گئی،سابق ن لیگی وزیر نے لوٹا قرار دیدیا

لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے میاں جلیل شرقپوری کو لوٹا قرار دے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ جلیل شرقپوری عادی لوٹا ہے، ہر الیکشن کے بعد لوٹا ہوجاتا ہے،کوئی عام آدمی لوٹا نہیں بنتا، ارکان پارلیمنٹ میں سے ہی لوٹے بنا کرتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں ن لیگی رکن پنجاب

اسمبلی میاں جلیل شرقپوری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے معزز رکن اسمبلی ہیں لیکن رکن اسمبلی ہی لوٹا بنا کرتے ہیں۔جلیل شرقپوری عادی لوٹا ہے، ہر الیکشن کے بعد لوٹا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے کلیئر کردیا ہے کہ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کو کیسے ایمانداری کے ساتھ مکمل کیا ہے۔ شہبازشریف نے کہا میں نے پنجاب سمیت ملک بھر کی خدمت کی ہے۔شہبازشریف نے مختص بجٹ سے بھی کم بجٹ میں منصوبے مکمل کیے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نوازشریف کیخلاف پروپیگنڈا کررہی ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے صحافی نے فون کر کے پوچھا کہ نواز شریف نے اے پی سی میں جو تقریر کی ہے آپ اس سے اتفاق کرتے ہیں جس پر میں نے جواب دیا کہ میاں صاحب نے غصے میں بات کی ہے انہیں ایسی بات نہیں کرنی چاہیے اور ہم اس مئوقف کی تائید نہیں کر سکتے۔ نواز شریف ہمارے لئے قابل احترام ہیں،لاکھوں کروڑوں لوگ ان سے محبت کرتے ہیں۔اگر ذاتی کسی وجہ سے ان کی کسی سے رنجش ہے۔ ان پر جھوٹے یا سچے مقدمات ہیں لیکن انہیں ایسے معاملات کو اپنے اوپر طاری نہیں کرنا چاہیے اورحوصلے سے کام لینا چاہیے۔ جیلیں کسی کا کچھ نہیں بیگاڑ سکتی ہیں، انبیاء اور اولیائے کرام پر تکالیف آئی ہیں لیکن انہوں نے کبھی کمزوری کا مظاہرہ نہیں کیا ،بڑے لوگوں کو بڑا حوصلہ دکھانا چاہیے۔ میاں صاحب کو سچائی سے ڈٹے رہنا چاہیے۔مقدمات اور جیلوں سے گھبرانا نہیں چاہیے ۔ انہوں نے غصے میں جو انداز اختیار کیا ہے وہ ہمارے قومی مفاد کے خلاف ہے۔ میری میاں صاحب سے کوئی ناراضی نہیں ہے وہ ہمارے قائد اور لیڈر ہیں، ووٹ آج بھی نواز شریف کا ہے ، شہباز شریف بھی ان کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا جائے میں نے کس طرح پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے ۔ رانا ثناءاللہ سینئر اور قابل احترام ہیں انہیں میرے بارے میں فوری رد عمل نہیں دینا چاہیے تھا ۔وہ مجھے بلا کر پوچھیں میں انہیں جواب دوں گا اگر میں نے سمجھا کہ میں غلط ہوں تو میں معذرت کر لوں گا، مجھے کسی نے معطل کیا ہے اور نہ ابھی تک پارٹی کی جانب سے کوئی شوکاز نہیں ملا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں