یہ پہلی تنظیم سازی ہے جو رات 2 بجے ہوتی ہے، فیاض الحسن چوہان نے طلال چوہدری کا رگڑا نکال دیا

لاہور(پی این آئی)یہ پہلی تنظیم سازی ہے جو رات 2 بجے ہوتی ہے، فیاض الحسن چوہان نے طلال چوہدری کا رگڑا نکال دیا، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ یہ پہلی تنظیم سازی ہے جو رات 2 یا 3 بجے ہوتی ہے۔ تنظیم سازی رات کے اندھیرےمیں ہو تو آفٹر شاکس ہڈیاں ٹوٹنے کے ہوتے ہیں۔میڈیا سے

گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری پر تشدد کے معاملے پر شدید ردعمل دیا۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کیس اپنی نوعیت کا علیحدہ کیس ہے،طلال کی حرکت پر صرف مسلم لیگ ن نہیں تمام سیاسی ورکرز کا سر شرم سے جھک گیا۔ابھی2،4دن کی انویسٹی گیشن کے بعدساری چیزیں سامنے آ جائیں گی۔یہ بیگم صفدر صاحبہ کا پہلا امتحان ہے ،وہ خود بھی خاتون ہے اور کہتی ہیں کہ خواتین کو بہت جدوجہد کرنا پڑتی ہے، تو میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ وہ کب اس کو پارٹی سے کب نکالتی ہیں،پارٹی میں خواتین کے حوالے سے طلال کے پچھلے 2سال سے ایشو چل رہے تھے،اس کو اتنی آسانی سے معاف نہیں کیا جائے گا، اس کی انویسٹی گیشن ہو گی،طلال چودھری صاحب کہتےہیں کہ کوئی لینا دینا ہی نہیں ہے،اب اس کیس کو پوری طرح سے انویسٹی گیٹ کر کے کارروائی ہو گی،تنظیم سازی اب سے دن کے روشنی میں ہونی چاہیے رات کے اندھیرے میں تنظیم سازی وارے میں نہیں، یہ پہلی تنظیم سازی ہے جو رات 2 یا 3 بجے ہوتی ہے، تنظیم سازی رات کے اندھیرےمیں ہو تو آفٹر شاکس ہڈیاں ٹوٹنے کے ہوتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے پاس کل صبح 6بجے تک ایک ایک ویڈیو شواہد کے ساتھ میرے پاس آ گئی تھی،میں نے نہ کوئی بیان دیا نہ کوئی ٹویٹ کیا،یہ میری پارٹی کی پالیسی ہے کہ کیسی کی نجی زندگی کے بارے میں نہیں بتانا۔ لیکن جب ن لیگ نے اس کو منفی رنگ دینا شروع کیا تو میں نے پہلا بیپر 4بجے دیا، میں نے کسی بھی بیپر میں محترمہ کا نام نہیں لیا۔ایک اینگل میں نے بیان کیا۔فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ نواز شریف کی تقریر کے بعد ن لیگ میں بغاوت ہو گئی ہے۔ ن لیگ میں 50ے قریب ایم پی ایز ہیں جو نواز شریف اور بیگم صفدر کی اینٹی پاکستان اور را، مودی اور پرو آر ایس ایس ان سے باغی ہوئے ہے،ن لیگ کی اپنی لیڈر شپ اور اپنے ایم پی ایز اور ایم این اے کے اندر غم اور غصے کی لہر دور گئی ہے۔جلیل صاحب سامنے آ گئے ہیں، میں باقی بھی تمام ان ایم پی ایز اور ایم این ایز سے گزارش کروں گا کہ فرنٹ فٹ پر آ کر الطاف حسین ٹو کی پالیسی کے خلاف بات کریں،میں جلیل احمد شرقپوری کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،شریف خاندان جمہوریت کے معاملے پرکرپشن بچانا چاہتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانافضل الرحمان کے حوالے سے پچھلے 3دن سے حیریت انگیز انکشاف زیر گردش ہیں،مولانا کے پاس کھربوں کی پراپرٹیز ہیں،نہ تو ان کی کوٹن ملز ہے، نہ شوگر ملز،لیکن اتنی پراپرٹیز کہاں سے آئی، جتنی بھی پراپرٹیز ان کی نکل رہی ہیں پوری پاکستانی عوام حیرت زدہ ہے،ووٹ بینک صرف پاکستان کے تین ڈسٹرکٹ میں ہے لیکن پراپرٹیز پاسکستان کے تمام ڈسٹرکٹیز میں ہے، مولانا اس غلط فہمی سے نکل آئیں کہ قانون کے ہاتھ آپ تک نہیں پہنچ سکتے، مولانا صاحب اب آپ کو پورا ہنس ہنس کر نیب کے کارروائی میں شامل ہونا پڑے گا،جو پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھمکیاں دیں رہے ہیں، میں ان کو آصف زرداری کی مثال دوں گا،جب زرداری سے پوچھا گیا کہ آپ کو احتساب کے دائرے میں لایا جائے گا تب؟ انہوں نے کہا تھا کہ کس کی اتنی جرات کے کوئی مجھ پر ہاتھ ڈالے،آج ویل چئیر کے اندر اور لاٹھی پکڑ کر ذلت کی مثال بنے ہوئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں