لاہور( این این آئی)محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں میں گاڑیوں کی جعلی رجسٹریشن کے حوالے سے اربوں روپے کی کرپشن کے کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے ،اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے نے ایکسائز ایجنٹ خرم گجر کو 30 ستمبر کو طلب کر لیا،قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچانے اور اختیارات کا غلط استعمال
کرنے پر محکمہ ایکسائز کے تین افسران پر پہلے ہی پرچہ درج کیا جا چکا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ای ٹی او قاری غلام رسول اور انسپکٹر وحید مئیو نے ملی بھگت کر کے خرم گجر کو راتوں رات ارب پتی بنا دیا ۔ایکسائز افسران خرم گجر کو ہزاروں کی تعداد میں جعلی وائوچر پر گاڑیوں کی رجسٹریشن بکس جاری کرتے رہے۔ محکمہ ایکسائز میں بڑے پیمانے پر بوگس گاڑیوں کی رجسٹریشن پر تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں جعلی نیلام گاڑیوں کی رجسٹریشن پاکستان میں وائٹ کالر کرائم کی تاریخ کا ایک بڑا سکینڈل ہے، اینٹی کرپشن میگا سکینڈل میں قوم کا لوٹا ہوا پیسہ ریکور کرکے وزیر اعظم پاکستان کے تعلیم فنڈ میں جمع کرائے گا۔ ۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں