لیڈی ڈاکٹر عدالت میں کیوں موجود ہے ؟ آپ ہسپتال جائیں، آپ کی وہاں ضرورت ہے، ڈاکٹرز پروموشن کیس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے ریمارکس

اسلام آباد (این این آئی )سلام آباد ہائی کورٹ نے پانچ ڈاکٹروں کی پرموشن سے متعلق کیس میں سیکرٹری صحت سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ۔ ہفتہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار ڈاکٹرز اپنے وکیل نوید انجم ایڈووکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے ۔ نوید

انجم ایڈووکیٹ نے کہاکہ 24 اکتوبر 2019 کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیاکہ وزارت صحت کی جانب سے کوئی عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے لیڈی ڈاکٹر سے استفسار کیاکہ یہ ڈاکٹر عدالت میں کیوں موجود ہیں ۔ لیڈی ڈاکٹر نے جواب دیا کہ میرا کیس تھا،میں ہسپتال سے چھٹی لے کر آئی ہوں۔ چیف جسٹس ے کہاکہ پہلے کہہ چکے آپ کی ضرورت ہسپتال میں ہے آپ کو وہاں ہونا چاہیے۔ مراد بلوچ ایڈووکیٹ نے کہاکہ مجھے بخار ہے اور طبیعت ٹھیک نہیں ہے لیکن کیس کی وجہ سے آگیا ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ تو پھر پیچھے بیٹھ جائیں ، آپ نے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرایا ہے ۔ وکیل نے بتایاکہ میں نے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کرایا ہے، الحمد للہ منفی آیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ مبارک ہو اگر ٹیسٹ منفی آگیا ہے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کو 4 سے 5 بار کرونا وائرس ٹیسٹ کرانے چاہیے، تب جا کر معلوم ہو گا کے آپ کو کرونا وائرس ہے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ورنہ ایسے تو مجھ سمیت یہاں موجود وکلاء کو قرنطینہ میں جانا پڑے گا ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دوبارہ بڑھنے لگی ہے، نوید انجم ایڈووکیٹ صاحب آپ نے ماسک بھی نہیں پہنا۔نوید انجم ایڈووکیٹ نے عدالتی استفسار پر ماسک نکال کر پہنا،عدالت نے سماعت 2 ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں