اسلام آباد (آئی این پی )وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اٹھادیا اور کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں ، نئی مخالف طاقتوں کے درمیان اسلحے کی نئی دوڑ چل رہی ہے ، فوجی قبضے اور غیر قانونی توسیعی پسندانہ اقدامات
سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کودبایاجا رہاہے ، ہم اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں ،ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کابات چیت سے حل ہے ، پاکستان نے کورونا کا پھیلائو روکنے کے لئے سمارٹ لاک ڈائون کی پالیسی اپنائی، ہم کثیر الجہتی اشتراک سے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کو نیا پاکستان بنارہے ہیں جو ریاست مدینہ کی طرز پر قائم کرنے کی کوشش کررہے ہیں،جنرل اسمبلی دنیا میں واحد ادارہ ہے جو امن حاصل کرنے میں ہماری مدد کرسکتا ہے، اندرونی معاملات میں مداخلت سمیت دیگر معاملات پر عمل مفقود ہوچکا ہے۔ جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنر ل اسمبلی کے 75ویں ورچوئل اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اٹھادیا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں کی دھجیاں اڑائیں جا رہی ہیں ، نئی مخالف طاقتوں کے درمیان اسلحے کی نئی دوڑ چل رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 75 ویں سالگرہ انتہائی اہم سنگ میل ہے، ہم اس موقع پر امن، استحکام اور پر امن ہمسائیگی کے مقصد کو حاصل کر سکتے ہیں۔پاکستان کی خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی کامقصد ہمسایوں کیساتھ اچھے تعلقات، مسائل کابات چیت سے حل ہے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں