کراچی(پی این آئی )سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی جماعت کے رہنماؤں پر عسکری نمائندوں سے ملاقاتوں پر پابندی لگائی تو اینکر پرسن کامران خان نے اس کی ممکنہ وجہ بتا دی ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا اعلان وہ لیگیوں پر فوجی نمائندوں انٹیلی جنس اراکین سے ملنے پر
پابندی لگا رہے ہیں اس امر کا اعتراف ہے کہ آج سے پہلے انکے رہنماوں نے جو ان گنت ملاقاتیں ان شخصیات سے کیں ان کی مرضی و رضا شامل تھی اور پابندی فوجی قیادت سے کسی قسم کے رد عمل نہ ملنے پر لگائی جارہی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل نواز شریف نے کہا تھا کہ حالیہ واقعات سے ایک بار پھر ثابت ہوتا ہے کہ کس طرح بعض ملاقاتیں سات پردوں میں چھپی رہتی اور کس طرح بعض کی تشہیر کرکے مرضی کے معنی پہنائے جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کھیل اب بند ہوجانا چاہئے، آج میں اپنی جماعت کو ہدایات جاری کررہا ہوں کہ آئین پاکستان کے تقاضوں اور خودمسلح افواج کواپنے حلف کی پاسداری یاد کرانے کے لیے آئندہ ہماری جماعت کا کوئی رکن،انفرادی،جماعتی یا ذاتی سطح پر عسکری اور متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کرے گا۔نواز شریف نے مزید کہا کہ قومی دفاع اور آئینی تقاضوں کے لیے ضروری ہوا تو جماعتی قیادت کی منظوری کے ساتھ ایسی ہر ملاقات اعلانیہ ہوگی اور اسے خفیہ نہیں رکھا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں