لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کے حق میں بڑا فیصلہ سنا دیا

لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں پیر تک توسیع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں آج منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عبوری ضمانت میں توسیع کیلئے شہباز شریف لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔لاہور

ہائیکورٹ میں 2رکنی بینچ شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں توسیع کی سماعت کی۔سماعت کے دوران شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ نیب نے بدنیتی کی بنیاد پر کیس بنایا۔جون میں طلب کیا، مئی میں ہی رانٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔سرپم کورٹ کہہ چکی ہے کہ ریفرنس فائل ہونے پر نیب انا کی تسکین کے لیے گرفتاری کرتا ہے۔میڈیا پر آتا ہے کہ دن گنے گئے،گرفتاری ہو گی۔عدالت ایسے بیانات کا نوٹس لے۔شہباز شریف نے کہا کہ برطانیہ میں ہونے کے باوجود پاکستان آ کر عدالت میں سرنڈر کیا۔وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کا مرحلہ آ گیا ہے۔اب گرفتاری بلا جواز ہے۔حکومت شہباز شریف کو جیل بھیج کر کھل کر کھیلنا چاہتی ہے۔خواجہ برادران، شاہد خاقان بھی اسی طرح کے الزامات کا سامنا کر چکے ہیں۔یہ تمام رہنما ضمانت بعد از گرفتاری پر رہا ہوئے۔یہ بات زبان زدِعام ہے کہ لوکل گورنمنٹ الیکشن آنے والے ہیں ،ان کا اندر جانا ٹہر چکا ہے۔جب چالان پیش ہو اور تفتیش مکمل تو گرفتاری کا کوئی جواز نہیں۔3 ماہ میں نیب نے ایک بار طلبی کا نوٹس دیا جس پر شہباز شریف پیش ہوئے۔شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ نیب نے کہا کہ یہ بے نامی اثاثے میرے ہیں۔مجھ پر بھاری الزامات لگائے گئے۔کہا گیا کہ میرے بچوں کے اثاثہ جات میرے ہیں۔عدالت نے کہا کہ یہ درخواست آپ کی مرضی سے دائر ہوئی۔آپ کے وکیل آپکی طرف سے دلائل مکمل کر لیں گے۔آپ عدالت کی معاونت کرنا چاہتے ہیں تو اپنے کونسل سے مشورہ کر لیں۔اگر کوئی بات رپہ جائے تو آپ دلائل مکمل کرنے کے بعد کر سکتے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست توسیع کر دی۔عدالتی کارروائی کے آغاز سے قبل شہباز شریف اپنے وکلا سے مشاورت کی جبکہ اعظم نزیر تارڑ اور عطااللہ تارڑ انہیں کیس سے متعلق بریفنگ دی۔ لیگی کارکنان اس موقع پر عدالت کے باہر نعرے بازی بھی کی۔

close