اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے اکتوبر میں عمرہ کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے،عمرہ کو سخت ایس او پیز کے ساتھ کھولا جائےگا، حج معاہدے تاحال شروع نہیں ہوئے۔ حج عمرہ کی اجازت دینے کیلئے کورونا صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے
مطابق قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس میں ہوا۔جس میں قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے کثرت رائے سے اقلیتوں کے مذہبی حقوق کا بل2020 مسترد کردیا ہے۔ بل مسلم لیگ ن کے رکن سینیٹر جاوید عباسی نے پیش کیا تھا۔ جے یو آئی ف کے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مذہب کی جبری تبدیلی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ مرضی سے مذہب کی تبدیلی پر کوئی قدغن نہیں ہے۔نصاب تعلیم سے ظاہر ہونا چاہیے کہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے۔ہمارا آئین ہماری قانون سازی سے مسخ نہیں ہونا چاہیے۔ اس معاملے کو سینیٹ کی اقلیتوں کے حقوق پر قائم کمیٹی میں زیربحث لایا جاسکتا ہے۔ اسی طرح قائمہ کمیٹی نے مسلم خاندانی قوانین ترمیمی بل 2020 کو بھی کثرت رائے سے مسترد کردیا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے بل پیش کنندہ رخسانہ زبیری کی غیرموجودگی میں ہی بل پر فیصلہ کرلیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قوانین موجود ہیں،اس قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے۔ایجاب و قبول کا نظام موجود ہے نکاح خواں اور کونسل بھی موجود ہے۔ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ شادی کو آسان بنایا جانا چاہیے۔ ایسے قوانین انسانی حقوق کے نام پر این جی اوز لاتی ہی۔ شادی کو مشکل بنایا جارہا ہے اور بے راہ روی عام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وزارت مذہبی امور اور وزارت انسانی حقوق اور وزارت قانون نے بھی بل کی مخالفت کردی ہے۔نمائندہ وزارت قانون نے کہا کہ خاندانی قوانین پر قائم عدالتوں پر پہلے ہی کیسز کا بہت دباؤ ہے۔ قانون سازی کے بعد الگ عدالتیں قائم کرنا ہوں گی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا کہ بل کو اسلامی نظریاتی کونسل کو غور کیلئے بھجوایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے حج عمرہ کے حوالے سے بتایا کہ حج معاہدے تاحال شروع نہیں ہوئے۔ حج عمرہ کا کورونا کے باعث صورتحال کا جائزہ لے کر فیصلہ ہوگا۔ اکتوبر میں سعودی عرب نے عمرہ کو سخت ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں