اسلام آباد (پی این آئی )معروف صحافی طلعت حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ اے پی سی اجلاس سے پہلے نواز شریف کے خصوصی نمائندے کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی جس میں دونوں اطراف سے اپنا اپنا موقف بیان کیا گیا لیکن کسی بات پر اتفاق نہ ہو سکا۔یو ٹیوب ویڈیو میں طلعت حسین نے بتا یا کہ یہ ملاقات وہ نہیں ہے جو
پارلیمانی رہنماؤں سے آرمی چیف نے کی بلکہ یہ ملاقات ستمبر کے پہلے ہفتے کے آخر میں یا دوسرے ہفتے کے شروع میں ہوئی جس میں نواز شریف کے نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات کی اور تفصیل کے ساتھ میاں نواز شریف کا پیغام آرمی چیف تک پہنچا یا گیا کہ مسلم لیگ کو دیوار کے ساتھ لگا دیا گیا ہے، میاں نواز شریف اب مزید دباؤ برداشت نہیں کریں گے ،سیاسی قد غنیں برداشت نہیں کی جائیں گی ۔اس کے جواب میں واضح طور پر کہا گیا کہ نظام جس طرح چل رہا ہے ،ایسے ہی چلے گااور اس صورتحال میں کسی قسم کی ہنگامہ خیز سیاسی تحریک کی گنجائش نہیں ہے ۔صحافی نے بتا یا کہ جب بار بار نواز شریف کے نمائندے کی طرف سے بتا یا گیا کہ میاں نواز شریف کو ئی ریلیف نہیں مانگ رہے بلکہ واضح انداز میں بتا رہے ہیں کہ وہ سیاست کا رخ تبدیل کرنے کے لیے میدان میں اترنا چاہتے ہیں ،انہیں اور ان کی بیٹی کو سیاسی عمل سے دور نہیں ،سیاست میں نیا موڑ آنے والا ہے ۔اس کے جواب میں کہا گیا کہ مال روڈ پر دو بندے بھی اکٹھے نہیں ہونے دیں گے اور موجودہ نظام میں کسی قسم کا تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا۔اس ملاقات میں عمران خان کی حکومت کے بقیہ تین سال مکمل کروانے کی ضمانت کا بھی ذکر کیا گیا۔طلعت حسین کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں جنرل راحیل شریف کے دور سے لے کر اب تک مسلم لیگ ن اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان پیش آنے والے ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا،دونوں طرف سے گلے شکوے کیے گئے لیکن کسی درمیانی بات پر اتفاق نہیں ہو پا یا۔یہ ملاقات جامع اور مربوط قسم کی تھی جس میں تمام ایشوز کا احاطہ کیا گیا،اس ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید نے بعد میں شمولیت کی ۔اپوزیشن کی اے پی سی میں نواز شریف کی تقریر کی سختی بھی اس ہی میٹنگ کی وجہ سے ہے ،اس ملاقات ملاقات کے بعد نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ اب ہم کشتیاں جلا کر میدان میں اتریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں