اسلام آباد(پی این آئی)آل پارٹیز کانفرنس سے عین پہلے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے شہباز شریف، بلاول بھٹو، فضل الرحمان اور سراج الحق کی ملاقات، کہانی باہر آ گئی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کی، پارلیمانی
رہنماؤں سے ملاقات میں عسکری قیادت نے کہا کہ فوج کو سیاسی معاملات سے دور رکھا جائے، جب کہ ضرورت پڑنے پر فوج ہمیشہ سول انتظامیہ کی مدد کے لیے تیار کھڑی ہے۔عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ الیکشن ریفارمز، نیب، سیاسی معاملات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں، سیاسی قیادت نے الیکشن ریفارمز، نیب اور سیاسی معاملات خود دیکھنے ہیں، فوج کا ان معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔پارلیمانی رہنماؤں کے جس وفد نے آرمی چیف اور ڈی جی ایس آئی ایس لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے ملاقات کی اس میں بلاول بھٹو،شہباز شریف ،شاہ محمود قریشی ، سراج الحق، اسعدالرحمان ، شیری رحمان،خواجہ آصف ،شیخ رشید اور اے این پی کے رہنما موجود تھے، مذکورہ ملاقات میں گلگت بلتستان کے انتظامی امور پر بھی بات چیت کی گئی۔دوسری جانب وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد کا خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں پندرہ پارلیمانی موجود تھے، آرمی چیف کا ملاقات میں واضح طور پر کہنا تھا کہ فوج کو سیاسی معاملات میں مداخلت کرنے کا کوئی شوق نہیں ہے، جو بھی حکومت منتخب ہو کر آئے گی فوج اس کا ساتھ دے گی۔شیخ رشید کا خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہنا تھا کہ نواز شریف کی جانب سے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو خوش کرنے کے لئے ڈان لیک کا بیان دیا گیا تھا، ملاقات کے دوران پارلیمانی رہنماؤں کی جانب سے کسی بھی قسم کے تحفظات کا اظہار نہیں کیا گیا جبکہ اس موقع پر گلگت بلتستان میں صاف شفاف الیکشن کروانے سے متعلق گفتگو ہوئی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں