اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) پارلیمنٹ سے پاکستان میڈیکل کمیشن بل منظور ہونے کے بعد غیر فعال ہوگئی ہے۔ اس ادارے کے 250 ملازمین تھے جن کی تنخواہوں کی ہوشربا تفصیلات سامنے آئی ہیں۔اینکر پرسن اجمل جامی کے مطابق پی ایم ڈی سی کے پرائیویٹ سیکرٹری وزیر اعظم
پاکستان سے تقریباً تین گنا زیادہ یعنی 6 لاکھ 5 ہزار روپے تنخواہ وصول کرتے رہے ہیں۔ اکائونٹ افسر 4 لاکھ 43 ہزار ، پرسنل افسر 4 لاکھ 28 ہزار تک معاوضہ وصول کرتے رہے ہیں۔پی ایم ڈی سی کے ملازمین کی دستیاب فہرست کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ پرائیویٹ سیکرٹری، پرسنل آفیسر کے عہدوں پر مجموعی طور پر پانچ افراد ملازمت کر رہے تھے جن کی زیادہ سے زیادہ تنخواہ 6 لاکھ اور کم سے کم 2 لاکھ 90 ہزار روپے تھی۔ پی ایم ڈی سی میں فرنٹ ڈیسک آفیسر ایک لاکھ 62 ہزارجبکہ فائلیں نتھی کرنے والے عہدیدار جنہیں کی پنچ آپریٹر کہا گیا ایک لاکھ 64 ہزار، سٹینو ٹائپسٹ ایک لاکھ 37 ہزار سے تین لاکھ 21 ہزار جبکہ سینئر ڈرائیور ایک لاکھ 48 ہزار روپے تک تنخواہ وصول کرتا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ فریش ڈاکٹر 60 ہزار جبکہ پی ایم ڈی سی کے ہاں تعینات ایک ڈرائیور ایک لاکھ 42 ہزار تنخواہ وصول کرتا رہا۔پی ایم ڈی سی کی مجموعی ماہانہ تنخواہیں 3 کروڑ 10 لاکھ، بنیادی تنخواہ ایک کروڑ سے زائد جبکہ الائونسز کی مد میں دو کروڑ سے زائد کی رقم خرچ ہوتی، صرف ہیلتھ الائونس کی مد میں پچاس فیصد الائونس خرچ ہوتے ۔اجمل جامی کے مطابق اس سلسلے میں پی ایم ڈی سی کے سابق ذمہ دار سے رابطہ ہوا تو انہوں نے بتایا کہ چونکہ سالہا سال سے ملازمین کی ترقیاں نہیں ہوسکی تھیں اس لئے ان کی تنخواہیں سالانہ بنیادوں پر بڑھتی رہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں