اسلام آباد (پی این آئی) عسکری اورسیاسی قیادت نے فیئرالیکشن کے بعد گلگت بلتستان کو پانچوں صوبہ بنانے پر اتفاق کرلیا، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا کام نئی اسمبلی پر چھوڑ دیا گیا،گلگت بلتستان صوبے کی قرارداد نئی اسمبلی خود پاس کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق عسکری قیادت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات میں گلگت بلتستان کے نتظامی امور پر بات کی گئی۔عسکری اور سول قیادت نے فیئرالیکشن کے بعد گلگت بلتستان کو پانچوں صوبہ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ پارلیمانی شرکاء نے گلگت بلتستان کے موجودہ اسٹیٹس کو تبدیل نہ کرنے کا مشورہ دیا، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا کام نئی اسمبلی پر چھوڑ دیا جائے۔گلگت کو صوبہ بنانے کی قرارداد خود نئی اسمبلی پاس کرے گی۔ گلگت بلتستان کی حیثیت تبدیل کرنے سے کشمیر پر اثر پڑے گا۔یہ درست ہے کہ گلگت بلتستان میں اصلاحات چاہتے ہیں۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے طویل اور وسیع البنیاد مشاورت ضروری ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ عسکری قیادت سے ملاقات میں 15 پارلیمانی لیڈرز موجود تھے۔ عسکری قیادت سے ملاقات میں شہبازشریف، خواجہ آصف ، احسن اقبال ، بلاول بھٹو، شیری رحمان ، شاہ محمود قریشی ، سراج الحق اور اسد الرحمان بھی موجود تھے۔آرمی چیف سے ملاقات میں گلگت بلتستان کے انتظامی امور پر بات چیت کی گئی۔آرمی چیف نے کہا کہ فیئرالیکشن کے بعد گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے پر اتفاق ہوا۔ صوبے میں سینیٹ کی نمائندگی ہوگی، اسمبلی ہوگی۔ آرمی چیف سے نیب کاروائیوں اور الیکشن کمیشن سے متعلق بات ہوئی ، جس پر آرمی چیف نے کہا کہ نیب کو آپ نے خود بنایا اس میں ہمار اکوئی کردار نہیں۔ نیب چیئرمین بھی ہم نے نہیں لگایا۔ اس لیے جانو آپ اور چیئرمین نیب جانیں، الیکشن کمیشن بھی ہم نے نہیں لگایا یہ بھی آپ اور الیکشن کمیشن جانیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ فوج کو سیاست میں مداخلت کا کوئی شوق نہیں۔جو منتخب حکومت ہوگی اس کا ساتھ دیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں