اسلام آباد (پی این آئی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کیس پر عبوری فیصلہ جاری کردیا ہے، اسکروٹنی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ نامکمل ہے، اسکروٹنی کمیٹی نے دستاویزات اور ریکارڈ کی جانچ پڑتال نہیں کی، الیکشن کمیشن نے تحقیقات کیلئے اسکروٹنی کمیٹی کو6 ہفتے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کی غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کو نامکمل قرار دے دیا ہے۔اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر الیکشن کمیشن نے حکم نامہ جاری کیا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ مکمل بھی نہیں ہے اور تفصیلی بھی نہیں ہے ، بلکہ نامکمل ہے۔ اسکروٹنی کمیٹی دستاویزات اور ریکارڈ ثبوتوں کی تشخیص کرنے میں بھی ناکام رہی۔اسکروٹنی کمیٹی نے دونوں فریقین، اسٹیٹ بینک کی دستاویزات اور ریکارڈ کی جانچ پڑتال نہیں کی۔ جبکہ اسکروٹنی کمیٹی کے پاس ریکارڈ کی جانچ پڑتال کیلئے متعلقہ فورم اور تمام ذرائع حاصل تھے۔غیرملکی فنڈنگ کیس کا معاملہ واپس اسکروٹنی کمیٹی کے سپرد کیا جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ جانچ پڑتال کے بعد پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کیس کی 6 ہفتوں میں جامع اور تفصیلی رپورٹ تیار کی جائے۔ اس سے قبل اگست میں تحریک انصاف کے سابق رہنماء اور درخواستگزار اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں سکروٹنی کمیٹی کو کسی صورت مزید وقت دینے کی حمایت نہیں کریں گے۔الیکشن کمیشن میں سکروٹنی کمیٹی کے ستر سے زائد اجلاس ہوچکے ہیں۔ تحریک انصاف نے آج تک بیرون ممالک میں بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔تحریک انصاف نے بیرون ممالک میں چھ بینک اکاؤنٹس تسلیم کیے لیکن تفصیلات جمع نہیں کرائیں۔ 17 اگست کو سکروٹنی کمیٹی نے اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائی۔ تحریک انصاف کے بینک اکاؤنٹس کی سکروٹنی ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، سکروٹنی کمیٹی نے بیرون ممالک سے تحریک انصاف کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات ابھی تک نہیں منگوائیں۔تحریک انصاف کے اکاؤنٹس کی کوئی تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں۔ عمران خان احتساب کے عمل میں سنجیدہ ہوتے تو پہلے اپنا اور پارٹی کا احتساب کرتے۔ مدینہ کی ریاست میں صرف مخالفین کا احتساب کیا جا رہا بھی ہے۔ سپریم کورٹ بھی ملک میں جاری جعلی احتساب کی قلعی کھول چکی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں