اسلام آباد (پی این آئی) ملک کے سینئر تجزیہ کار انصار عباسی نے لکھا ہے کہ انہیںاس بات کی مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانیت سے بہت پریشان ہیں اور اس بارے میں وہ اب کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طریقہ سے اس گندگی کو نہ صرف مزید پھیلنے سے
روکا جائے بلکہ اس پر قابو بھی پایا جائے۔انصار عباسی نے لکھا ہے کہ عمران خان کے حوالے سے انہیںبتایا گیا کہ وہ اس بات پر پریشان ہیں کہ میڈیا اور انٹرنیٹ و سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی فحاشی سے ہماری دینی و معاشرتی اقدار تیزی سے تباہ ہو رہی ہیں، خاندانی نظام ٹوٹ ار پھوٹ کا شکار ہو رہا ہے، شرم و حیا کو تار تار کیا جا رہا ہے۔اس گندگی کو روکنے کے لئے ایک طرف وزیراعظم نے جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ کو ہدایت کی ہے کہ پاکستان میں ایسے فلمیںاور ڈرامہ بنائے جائیں جن میں اسلامی تاریخ، مسلمانوں کے ہیروز کو اجاگر کیا جائے، تعمیری انٹرٹینمنٹ مہیا کی جائے، دوسری طرف پی ٹی اے کو بھی وزیراعظم نے اپنی اس پریشانی سے آگاہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے ذریعے پھیلائے جانے والے فحش مواد سے قوم کے نوجوانوں کے کردار کو تباہ کیا جا رہا ہے۔پی ٹی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ پاکستان کے آئین اور قانون پر سختی سے عمل کرتے ہوئے اس گندگی کو روکا جائے۔ ابھی تک مجھے اس بات کا علم نہیں ہو سکا کہ آیا وزیراعظم نے پیمرا کو بھی ایسی ہدایات جارہی کیں ہیں یا نہیں کیوںکہ فحاشی و عریانیت اور گندے اور بےہودہ ڈراموں اور اشتہارات کو روکنے کے لئے پیمرا کا بہت کلیدی کردار ہے، جو وہ ابھی تک ادا کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے۔ پیمرا جہاں چاہتا ہے وہاں تو فوری ٹی وی چینل تک کو بند کر دیتا ہے، اُس کا لائسنس تک کینسل کر دیتا ہے لیکن فحاشی و عریانی پھیلانے والوں میں سے کسی ایک چینل کو بھی بند کرنے سے قاصر ہے، گھٹیا ڈرامے بھی چل رہے ہیں اور ایسے اشتہارات بھی جن میں خواتین کو کم لباس پہنا کر مختلف اشیاء کی مارکیٹنگ کی جاتی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں