لندن (پی این آئی )سابق وزیرا عظم نوازشریف نے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2018 میں سینٹ کے انتخابات سے قبل ایک سازش کی گئی ، اس مذموم سازش کے ذریعے بلوچستان کی صوبائی حکومت گرا دی گئی ، اس کا مقصد سینیٹ کے انتخابات میں
سامنے آیا ، اس سازش کے کرداروں میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، جو وہاں کے کور کمانڈر تھے ، ان کا نام بھی آتاہے ۔تفصیلات کے مطابق نوازشریف کا اپنی تقریر میں کہناتھا کہ یہ وہی جنرل عاصم ہیں جن کی خاندان کی بے پناہ دولت اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے اثاثوں کی تفصیلات پوری قوم کے سامنے آ چکی ہے ان حقائق کو نہ صرف چھپایا گیابلکہ مبینہ طور پر ایس ای سی پی کے سرکاری ریکارڈ میں ردو بدل بھی کی گیا ، اربوں کے یہ اثاثے کہاں سے بن گئے ، یہ پوچھنے کی کسی کی مجال نہیں ہے ، میڈیا پر خاموشی چھا گئی۔نا نیب حرکت میں آئی اور نہ ہی کسی عدالت نے نوٹس لیا ، نہ کوئی جے آئی ٹی بنی اور نہ کوئی ریفرنس دائر ہوا۔نہ کوئی مانٹیرنگ جج بیٹھا نہ کوئی پیشی ہوئی ، نہ کوئی سزا ہوئی ، اندازہ لگائیں ، احتساب کا نعرہ گلانے اور این آر او نہ دینے کے دعوے کرنے والے عمران خان نے بھی اثاثوں کے ذرائع پوچھنے کی جرات نہ کی بلکہ انہیں ایمانداری کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیا گیا۔میڈیا پر پہلی بار اس سکینڈل کا ذکر اس وقت ہوا جب عاصم سلیم تردید کیلئے خود ٹی وی پر آئے ، اس حکومت کے دو سالوں میں یہ کوئی پہلا مالی بد عنوانی کا سکینڈل نہیں ، یہاں کئی انتہائی سنگین سکینڈل سامنے آ چکے ہین جن کا نقصان غریب عوا م کو ہوا، باقاعدہ پلاننگ سے آٹے اور چینی کی قیمتیں آسمانوں پر لے گئے ، جب ہم چھوڑ کر گئے تھے تو چینی پچاس روپے کلو تھی ، آج کہتے ہیں کہ سو روپے تک جا پہنچی ہے ، آٹے کی قیمتیں بھی دیکھ لیں ، دوائیوں کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئی ہیں ، عوام کے کھربوں روپے لوٹ لیے گئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں