لاہور(پی این آئی) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رائے عثمان خان کھرل نے مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان کردیا، مسلم لیگ ق ملک وقوم کو موجودہ بحرانوں سے نکال سکتی ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے رائے عثمان کھرل اور ساتھیوں کی شمولیت کا خیرمقدم کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ
ق کے مرکزی رہنماء اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی سے مسلم لیگ ن کے رہنماء رائے عثمان خان کھرل نے ملاقات کی، جس میں بلدیاتی الیکشن اور سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء رائے عثمان خان کھرل نے چودھری برادران کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ق میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی خدمت کرتے رہیں گے، کورونا صورتحال میں ایس اوپیز پر عمل کرکے سیاسی سرگرمیاں بھی جاری رکھیں گے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ کسان ملک کا اہم 88 فیصد طبقہ ہے ان کو سہولیات دینا پورے ملک کے فائدے میں ہے، ہم نے اپنے وزارتِ اعلیٰ کے دور میں ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم رقبے والے کسانوں پر ٹیکس معاف کیا جس سے 88 فیصد طبقہ کو فائدہ ہوا، کسانوں کو بلاسود قرضے دئیے، آبیانہ کا فلیٹ ریٹ مقرر کیا، پہلی دفعہ پانی چوری ختم ہوئی، نہ صرف پانی چوری کی سزا بڑھائی بلکہ ٹیلی میٹری نظام کے فروغ اور ہر یوسی میں لیزر لیول دئیے تاکہ پانی کم استعمال ہواور پیداوار بڑھے، تونسہ بیراج کی مرمت و بحالی کے علاوہ مختلف علاقوں میں بیراج بنائے، نہروں کی لائننگ کی، ساڑھے چار سو کلومیٹر پکے کھالے بنائے تاکہ ٹیل تک پانی پہنچے۔پنجاب کی زیادہ تر فصلوں کی عالمی منڈی میں غیر مقبولیت کی وجوہات کو دیکھنا، ریسرچ ورک کیسے بہتر بنانا اور معیاری بیج کی کسانوں کو فراہمی کیلئے اقدامات، پانی کی کمی کے باعث کسانوں کو کم پانی استعمال کرنے والی فصلوں کی ترغیب دینا، دنیا میں ماڈرن طریقہ کاشتکاری کو پنجاب میں اختیار کرنے کی تجاویز دینا، زراعت سے متعلق ترقی یافتہ ممالک کی پالیسی کو پنجاب میں لاگو کرنے کیلئے تجاویزدینا، ایگرو انڈسٹری کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے تجاویزدینا، پنجاب میں ایگریکلچر ٹیکنالوجی کے ذریعے معیاری بیج پیدا کرنے کیلئے ریسرچ ورک اور اس کی بہتری کیلئے اقدامات کرنا، کسانوں کو پیداوار بڑھانے اور آمدنی میں اضافے اور فصلوں کو نقصان سے بچانے کے طریقوں اور انشورنس کے متعلق معلومات کیلئے اقدامات کرنا، نہری نظام اور کھالوں کو پختہ کرنے اور لائننگ کے متعلق جامع پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دینا، کسانوں کو بلاسود قرضوں، منڈیوں تک رسائی، سڑکوں کی تعمیر، کھادوں اور زرعی ادویات، زرعی آلات مہیا اور زیادہ سے زیادہ سبسڈی دینے کیلئے اقدامات کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں