اسلام آباد(پی این آئی) اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی پر تقسیم ہوگئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کی میزبانی میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد لانے اور ان ہاؤس تبدیلی پر تقسیم ہوگئے ، جہاں پیپلزپارٹی اور جمعیت علما اسلام ف کی طرف سے
سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی مخالفت کی گئی ہے جبکہ مسلم لیگ ن اور دیگر پارلیمانی جماعتوں کا سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف قرار داد لانے پر زور دیا گیا ۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ تاحال زیر بحث نہیں آسکا۔ واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس آج اسلام آباد میں ہورہی ہے ، جس میں حکومت مخالف تحریک چلانے کیلئے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا ، 2 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ، اے پی سی کا اپوزیشن کے اتحاد میں تبدیل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ، اے پی سی شرکاء کے سامنےمشترکہ موثر جدوجہد کے لئے حکومت مخالف اتحاد کی تجویز رکھی جائے گی جبکہ اے پی سی میں حکومت مخالف مشترکہ جلسوں، ریلیوں کی تجویز بھی پیش کی جائے گی ، اسلام آباد میں ہونے والی اس اے پی سی کی پیپلزپارٹی میزبانی کرے گی . تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی اے پی سی میں 11 جماعتوں کے وفود شرکت کریں گے ، اے پی سی میں حکومت کی2 سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور مستقبل کی حکمت عملی پر بھی مشاورت ہوگی ، اس آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کے لیےمسلم لیگ ن کے 11 رکنی وفد کی قیادت شہبازشریف کر رہے ہیں ، جبکہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، کے علاوہ محمود خان اچکزئی ، اسفند یار ولی خان ، آفتاب شیرپاوٴ بھی خطاب کریں گے ، اے پی سی میں جے یو آئی ف کے وفد میں مولانا فضل الرحمٰن، اکرم درانی اور مولانا عبدالغفور حیدری اے پی سی میں شریک ہیں ۔دوسری طرف جماعت اسلامی نے اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی تھی ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں