سندھ حکومت تحلیل اور تمام اپوزیشن اسمبلیوں سے مستعفی۔۔۔۔۔آل پارٹیز کانفرنس میں بڑی آواز بلند ہو گئی

اسلام آباد (پی این آئی) جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سندھ حکومت تحلیل کرنے اور اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی تجویز دے دی، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ حکومت تحلیل ، اپوزیشن اسمبلیوں سے استعفے دے، میرے نزدیک وزیراعظم ، اسمبلیاں اور چیئرمین سینیٹ جعلی ہیں۔متحدہ اپوزیشن

کی آل پارٹیز کانفرنس میں جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے تجویز دی کہاکہ میرے نزدیک وزیراعظم ، اسمبلیاں اور چیئرمین سینیٹ جعلی ہیں، اپوزیشن اسمبلیوں سے استعفے دے جبکہ پیپلزپارٹی سندھ حکومت کو تحلیل کردے۔رہنماء جے یوآئی ف مولانا غفور حیدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی تقریر بہت خوفناک تھی اسی لیے لائیو نہیں دکھائی گئی۔اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بنیادی بات یہ ہےکہ اب میں زبانی دعوؤں پریقین نہیں رکھتا۔ ہم نےمضبوط موقف کی طرف جاناہے۔ اب آپ بہت کہیں گےکہ ہم لڑیں گےلیکن آپ لوگ بہت پیچھےہٹ چکےہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری قوت کے ساتھ سڑکوں پر نکلنا چاہیے جب تک حکومت کا خاتمہ نہیں ہوجاتا تب تک تحریک چلانی چاہیے۔حکومت تو ہماری آواز پبلک ہونے سے روکتی ہے لیکن اب اے پی سی نے بھی تقریر نشر ہونے سے روک دیا۔ ہم منتظمین کو اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو نے مولانا سے کہا کہ آپ نے خود کہا تھا کہ ان کیمرہ اجلاس ہونا چاہیے ۔اسی طرح پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اے پی سی میں آئینی پلان مرتب کیا جارہا ہے، پلان مرتب کرنے کے بعد اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اے پی سی میں آئینی پلان مرتب کیا جارہا ہے، حکومت سے جان چھڑوانے کیلئے آئینی و قانونی آپشن استعمال کریں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کھل کرباتیں کیں، اسمبلیوں سے استعفوں کا آپشن مولانا فضل الرحمان نے دیا اس پر مزید بات ہورہی ہے۔ان ہاؤس تبدیلی کیلئے آئینی و قانونی آپشن موجود ہیں، ابھی رہنماؤں کی جانب سے مزید تجاویز آرہی ہیں، ن لیگ ان خیالات کے قریب ہوگی جن کا اظہار نوازشریف نے کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close