لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا بیٹا اسمبلی سے استعفیٰ دے تو مانوں گا، اپوزیشن سے دھرنے یا استعفے دینے کی کوئی امید نہیں، حکومت کو تجویز ہے کہ نوازشریف کو خطاب کرنے دیا جائے،30 دسمبر سے پہلے (ن) سے (ش) لیگ الگ ہوجائے گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیزکانفرنس کی ٹیں ٹیں فش ہوگی۔فیٹف قانون سازی ہوچکی اب قوانین بن چکے ہیں، فضل الرحمان کی ضد ہے کہ میثاق جمہوریت جیسا معاہدہ کیا جائے۔ کل یہ معاہدوں پر دستخط کرسکتے ہیں۔ نوازشریف کو خطاب کرنے دیں۔ شہبازگل کو جو ہدایت ملی انہوں نے وہی بات کی ہوگی۔ شہبازشریف سوچ کر آئے تھے کہ کورونا کے دوران لاشوں کے ڈھیر ہوں گے۔لیکن وزیراعظم نے کورونا کے دوران بہترین حکمت عملی اپنائی۔انہوں نے کہا کہ کسی نے اے پی سی کو نہیں روکا۔ کل پتہ چلے گا اے پی سی ہے یا اے بی سی۔ آصف زرداری کبھی سندھ حکومت نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے دھرنے یا اسمبلیوں سے استعفوں کی کوئی امید نہیں۔ مولانا جب اسمبلی سے ووٹ مانگ رہے تھے تب اسمبلی بری نہیں تھی۔ مولانا فضل الرحمان کا بیٹا اسمبلی سے استعفیٰ دے گا تو مانوں گا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ بانی، نوازشریف، اسحاق ڈار اور سلمان شہباز بھگوڑے ہیں۔نوازشریف، مریم نواز ایک سال سے کیوں خاموش تھے؟ شہبازشریف بھی جیل جائیں گے اور (ن) لیگ سے (ش) لیگ نکلے گی۔ پورا یقین ہے 30 دسمبر سے پہلے (ن) سے (ش) لیگ الگ ہوجائے گی۔ واضح رہے پیپلزپارٹی کی میزبانی میں اپوزیشن جماعتوں کی کل اسلام آباد میں اے پی سی ہو گی۔ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ و سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اے پی سی میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ ترجمان پیپلز پارٹی مصطفی کھر نے کہا ہے کہ نواز شریف نے اے پی سی میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی دعوت قبول کر لی وہ اے پی سی میں ضرور شامل ہوں گے۔ اے پی سی میں آصف زرداری بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کریں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں