اسلام آباد(پی این آئی) ارکان پارلیمنٹ کی غیر حاضری کے سبب قومی خزانہ کو بھاری نقصان کا سامنا،قائمہ کمیٹیز میں ارکان پارلیمنٹ کی غیر حاضری کے باعث قومی خزانہ کو بھاری نقصان کا انکشاف ہوا ہے،کراچی،لاہور،کوئٹہ اور دیگر شہروں سے افسران کی حاضری،ٹی اے ڈی اے اور سفری اخراجات پر
لاکھوں روپے روزانہ خرچ ہونے لگے ہیں،سوال پوچھنےوالے ارکان پارلیمنٹ کی عدم حاضری پر ایجنڈا ملتوی کردیا جاتا ہے۔گزشتہ روز سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار اجلاس میں سینٹر سراج الحق کی جانب سے سی ای او سٹیل ملز سے سوال پوچھا گیا تھا جس کے پیش نظر مذکورہ سی ای او بریگڈئر ریٹائرڈ شجاع حسن مسلسل دو بار کراچی سے یہاں اسلامآباد کمیٹی میں آئے مگر سوال پوچھنے والے سینٹر سراج الحق کمیٹی سے غیر حاضر رہے ،گزشتہ روز کمیٹی اجلاس میں مذکورہ آفیسر نے کہا کہ انکا اپنے سٹاف کے ہمراہ ایک وزٹ دو لاکھ روپے کے قریب پڑتا ہے اور میری کمیٹی سے درخواست ہے کہ وہ بریفنگ لے لیں اور اگلے اجلاس میں آنے سے معذرت قبول کر لی جائے ،اس انکشاف پر کمیٹی ارکان نے ایک دوسرے کی جانب دیکھتے ہوئے اظہار ندامت بھی کیا،مذکورہ آفیسر نے کہا کہ وہ کام کو چھوڑ کر کراچی سے اسلام آباد اپنے سٹاف کے ساتھ آتے ہیں لیکن معزز سینٹر موجود نہیں ہوتے ہیں،واضع رہے کہ روزمرہ کی کمیٹیوں میں یہ بات مشاہدہ میں آئی ہے کہ متعدد افسران کمیٹیوں سے غیر حاضر رہتے ہیں اور ملک بھر سے افسران انکے سوالوں کاجواب دینے پہنچ جاتے ہیں اور ا سکا بوجھ قومی خزانہ پر پڑ رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں