اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس ، مریم نواز شرکت کریں گی یا نہیں؟مسلم لیگ ن نے کیا فیصلہ کیا؟

اسلام آباد (پی این آئی) اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس ، مریم نواز شرکت کریں گی یا نہیں؟مسلم لیگ ن نے کیا فیصلہ کیا؟،20 ستمبر کو ہونے والی اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں مریم نواز کی شرکت کے حوالے سے مسلم لیگ ن فیصلہ نہ کرسکی۔تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ نے رہنما رانا ثنااللہ نے نجی ٹی وی

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اجلاس سے قبل ہماری جماعت کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوگا جس میں ہماری پارٹی کی اے پی سی کے حوالے سے حکمت عملی طے کی جائے گی، اس اجلاس میں ساری قیادت موجود ہوگی،اسی میں ہم اپنے موقف کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے،وہاں موجود قیادت میں سے 5,6لوگ پارٹی کے صدر شہبازشریف کے ساتھ اجلاس میں شریک ہونے کیلئے چلے جائیں گے۔مریم نواز کی شرکت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اے پی سی کے سربراہی اجلاس میں پارٹی کے سربراہ کا جانا ضروری ہے باقی ممبران میں تو کوئی بھی ان کے ساتھ جاسکتے ہیں۔دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں 20 ستمبر کو ہونے والی کل جماعتی کانفرنس کے حوالے سے ابھی تک واضح لائحہ عمل مرتب نہیں کر سکیں اور حزب مخالف کی دوبڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے اے پی سی کے موقع پر کسی بھی قسم کے تحریری معاہدے سے انکار کر دیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے کہ اے پی سی کے موقع پر جو قرار دادیں منظور ہوں انہی پر دستخط کو معاہدہ سمجھا جائے ۔ذرائع کے مطابق حزب مخالف کی چھوٹی جماعتیں بشمور جے یو آئی (ف)کا موقف ہے کہ اے پی سی میں دو ٹوک ایجنڈا یہ ہوناچاہیے کہ کیونکہ یہ حکومت جعلی مینڈیٹ کے ذریعے اقتدار میں آئی اس وجہ سے تمام اپوزیشن جماعتیں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں سے مستعفی ہو جائیں اس سے حکومت پر دبائو بڑھے گا اور ان کے سینکڑوں نشستوں پر دوبارہ انتخابات کرانا بڑا چیلنج ہوگا لیکن مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی اسے ماننے کو تیار نہیں اور ان کا موقف ہے کہ حکومت پر دبائو بڑھانے کے لئے رابطہ مہم شروع کیا جائے اور اس کے لئے احتجاج اور جلسے جلوسوں کا شیڈول مرتب کر کے اے پی میں اس کا اعلان کر دیا جائے ۔حکومت کے خلاف دو سے تین قرار دادیں منظور کی جائیں لیکن تحریری طور پر دونوں بڑی جماعتیں کوئی معاہدہ کرنے کو تیار نہیں جس کا مطالبہ مولانا فضل الرحمن نے مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا تھا البتہ متفقہ قرار داد لانے کے حوالے سے رہبر کمیٹی کا مشاورت کا عمل جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

close