لاہور (پی این آئی) وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب کابینہ میں 4 سے5 وزراء کے قلمدان تبدیل ہونے کا امکان ہے، وزیراعظم نے وزراء پر چیک اینڈ بیلنس کا نیا سسٹم متعارف کروایا جس کے تحت وفاق اور صوبے میں نمبر گیمز کی کچھ مجبوریاں موجود ہیں۔ انہوں نے نجی
ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کابینہ میں مزید وزارتوں میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے۔جلد4 سے5 وزراء کے قلمدان تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ وزارتوں میں ردوبدل چیک اینڈ بیلنس کے نظام کے تحت کی جائے گی۔وزیراعظم نے وزراء پر چیک اینڈ بیلنس کا نیا سسٹم متعارف کروایا۔ وزیراعظم چاہتے کہ وفاق اور پنجاب کے وزراء پر نگرانی کا نظام سخت ہونا چاہیے۔ جس کے تحت وفاق اور صوبے میں نمبر گیمز کی کچھ مجبوریاں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی دراصل الائیڈ پارٹیز فار کرپشن ہے۔اپوزیشن کی اے پی سی ناکام ہوگی، وزیراعظم اور پارٹی پر جب بھی تنقید ہوگی تو بھرپور جواب دوں گا۔ یاد رہے دو روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے کابینہ کے دو اراکین کے قلمدان تبدیل کر دئیے تھے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبائی وزیر زراعت ملک نعمان لنگڑیال کو صوبائی وزیر مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ جبکہ حسین جہانیاں گردیزی کواس وزارت سے ہٹا کر صوبائی وزیر زراعت تعینات کردیا گیا ہے۔ مزید برآں وزیرِ اطلاعات پنجاب نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ وزیرِ اعلی پنجاب کی جانب سے صوبے میں سائبر کرائم یا فرقہ واریت کے حوالے سے کوئی بھی منفی سرگرمی ہو تو اس پر کاروائی کا اختیار پولیس کو دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پر بار بار آئی جی پنجاب کی تبدیلی کا الزام لگانے والے شہباز شریف نے اپنے دس سالہ دور میں نو آئی جی تبدیل کیے۔ ڈی آئی جی، سی سی پی او سمیت اعلی سرکاری افسران شہباز شریف کے قدموں میں بیٹھے ہوتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے برعکس ہمارا منشور ڈرامے بازی کی بجائے بہتر سروس ڈیلیوری ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں