اسلام آباد (پی این آئی) آئی جی موٹر ویز کلیم امام نے کہا ہے کہ خاتون سے زیادتی کا واقعہ موٹروے پر پیش نہیں آیا ، موٹروے پر130 پرکال انتظامی ناکامی نہیں تھی ہمارے آپریٹرنے خاتون کی مدد کی ۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی موٹرویز کی طرف سے پارلیمانی کمیٹی برائے انسانی حقوق کو واقعے پر بریفنگ دی گئی ۔ اس
موقع پر آئی جی موٹر ویز نے بتایا کہ خاتون نے رات کو 2 بجکر 1 منٹ پر کال کی، آپریٹر عابد نے کال اٹھائی جس پر خاتون نے انہیں صورتحال سے آگاہ کیا، آپریٹر نے خاتون کو بتایا کہ یہ ان کی حد نہیں ، تاہم آپریٹر نے خاتون سے کہا کہ آپ رکیں میں متعلقہ حکام کو آگاہ کرتا ہوں ، آپریٹر نے خاتون سے بات کرنے کے بعد ایف ڈبلیو او کو اطلاع دی ، یہ ایک انتہائی دلخراش واقعہ ہے ہم نے اس پر مزید کام کرنا ہے ۔رکن کمیٹی قراۃ العین مری نے کہا کہ بتایا جائے کہ اس کا ذمے دار کون ہے؟ یہ ایک انتظامی ناکامی ہوئی ہے، آپ بتائیں کہ اس انتظامی ناکامی کا ذمے دار کون ہے ۔ واضح رہے کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا ، خرابی کی وجہ سے خاتون نے گاڑی روڈ کے کنارے کھڑی کی تو ملزمان نے نمودار ہو کر کھڑکی کے شیشے توڑ کر خاتون اور بچوں کو گاڑی سے نکالا ، موٹروے کی حفاظتی تار کاٹ کر جھاڑیوں میں لے جا کر بچوں کے سامنے خاتون کی عزت تار تار کر دی گئی ، لاہور کے علاقے گجر پورہ کے قریب موٹروے پر چند جنسی درندوں نے بچوں کے سامنے خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے موٹروے پر دوران سفر خاتون کی گاڑی خراب ہوئی تو اس دوران چند نامعلوم افراد اچانک نمودار ہوئے اور کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ ڈالا۔ ملزمان نے خاتون اور بچوں کو گاڑی سے نکالا اور موٹروے کی حفاظتی تار کاٹ کر انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے گئے۔ ملزمان نے خاتون کو بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور پھر بعد ازاں گاڑی میں موجود ایک لاکھ روپے کی رقم اور نقدی لے کر فرار ہوگئے۔ 8 روز گزرنے کے باوجود پولیس تاحال مرکزی ملزم عابد کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں