اسلام آباد(پی این آئی) اپوزیشن کے ساتھ ہر چیز پر کمپرومائز کرنے کے لیے تیار ہوں،لیکن کرپشن کیسزپرکوئی سمجھوتہ نہیں ،پاکستان گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے نہیں گیا،وزیر اعظم نے واضع اعلان کردیا ،وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ملک اور جمہوریت کے لئے میں اپوزیشن کے ساتھ ہر چیز پر
کمپرومائز کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن یہ لوگ جان لیں کرپشن کیسزپرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے نہیں گیا،اپوزیشن کی جانب سے قانون سازی کے دوران بلیک میلنگ کی کوشش کی گئی،اپوزیشن کی 34ترامیم کا مطلب تھا کہ نیب کو دفن کر دو،سانحہ موٹروے کے مجرمان کو ایسی عبرتناک سزا دیں گے کہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہیں کرسکے گا۔وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےوزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موٹروے سانحہ سے پورا ملک ہل گیا،خاتون کے بچوں کے ساتھ کیا گزری ہوگی؟جب سے واقعہ ہوا بہترین قانون سازی کا سوچ رہے ہیں، بل چند روز میں پارلیمنت میں پیش کر دیاجائے گا،زیادتی کے واقعات روکنے کیلئے قانون سازی کرنا چاہتے ہیں، قانون سازی سے خواتین کے ساتھ بچوں کو بھی تحفظ ملے گا،مجرم کو پکڑنے کے بعد ثابت کرنا بہت مشکل تھا، اسی لیے قانون سازی کررہے ہیں ،مرکزی ملزم عابدعلی نے پہلے بھی اجتماعی زیادتی کی،عابد علی کو سزا نہیں ملی تو اس نے دوبارہ جرم کیا،ایسی قانون سازی چاہتے ہیں جس سے خواتین، بچوں کو تحفظ مل سکے، عبرتناک سزاؤں کے حوالے سے بل تیار ہورہا ہے،ایک ملزم کو پکڑلیا،دوسرےکو بھی پکڑلیں گے ،سانحہ موٹروے کے مجرمان کو ایسی عبرتناک سزا دیں گے کہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہیں کرسکے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہماری وجہ سے نہیں گیا،گرے لسٹ وراثت میں ملی، فیٹیف کی گرے لسٹ سے نکلنا پاکستان کے مفاد میں ہے، بلیک لسٹ میں گئے توپاکستان پر پابندیاں لگ سکتی ہیں، ایف اے ٹی ایف قانون سازی پاکستان کا ایشو ہے،امید تھی اپوزیشن فیٹف قانون سازی پر ساتھ دے لیکن ان کو پاکستا ن کی بہتری کی کوئی فکرنہیں، قانون سازی کے دوران بلیک میلنگ کی کوشش گئی ،اپوزیشن کی 34ترامیم کا مطلب تھا کہ نیب کو دفن کر دو۔ انہوں نے کہا کہ سوچ رہا تھا آج اپوزیشن ہمیں کرونا س جیسی وبا سے کامیابی سے نمٹنے پر تعریف کرے گی لیکن اپوزیشن کے رہنماؤں پر میرے خدشات درست ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اللہ کا شکر ہے ہم کورونا سے بھی اپنے لوگوں کو بچایا اور معیشت کو بھی سنبھالے رکھا،کورونا کی وجہ سے ٹیکس کم اکٹھا ہوا، آج ڈبلیو ایچ بھی کہہ رہا ہے کہ کورونا سے لڑنے کے لیے پاکستان سے سیکھنا چاہیے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اپوزیشن نے مجھے پہلے روز تقریر نہیں کرنے دی، پہلے روزکہا بتائیں کون سا حلقہ کھولنا ہے،یہ عوامی مفادنہیں اپنےلیڈرزکی چوری کاتحفظ کرتےہیں،اپوزیشن نےکہامنی لانڈرنگ کو نیب قانون سےنکال دیں،اپوزیشن کی 34ترامیم کا مطلب نیب کو دفن کردو، اپوزیشن نے قانون سازی کو کرپشن کیسزسےبچانےکیلئےاستعمال کیا،پوری اپوزیشن بری نہیں،ان کےلیڈرزبارےمیرے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے قانون سازی کو کرپشن کیسز سے بچانے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا میں ان لوگوں کی تاریخ جانتا ہوں ، نوازشریف اور زرداری منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ، آصف زرداری کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا؟دبئی میں بھی ان کی جائیدادیں ہیں، پہلے اِنہوں نے اپنا چیئرمین نیب لگوایا تھا،حدیبیہ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، سابق حکومت کے 10 سال میں قرضوں میں اضافہ ہوا،جو ٹیکس اکٹھا کیا اس کا آدھا قرضوں کی اقساط میں چلا گیا،پاکستان کا پیسہ چوری کرکے باہر بھیجتے اور پھر منی لانڈرنگ کر کے واپس منگوا لیتے ہیں،امریکی رپورٹ کے مطابق 10 ارب ڈالرکی منی لانڈرنگ پاکستان سےہوتی ہے, منی لانڈرنگ روک لیتے تو پاکستان کو قرضے نہ لینے پڑتے، پناماکیس کی وجہ سے میرے خلاف سیاسی مقدمہ بنایا گیا، میں نے 40 سال کی منی ٹریل دی،ان کے پاس مےفیئرپراپرٹی کیلئے اتنا پیسہ کہاں سے آیا؟اِنہوں نے منی لانڈرنگ نہیں کی تواتنی فکرکیوں ہے؟ہمیں تو اس معاملے پرکوئی فکرنہیں،غریب ممالک سے امیرممالک میں منی لانڈرنگ سے پیسہ جاتا ہے،منی لانڈرنگ پاکستان نہیں پوری دنیا کا ایشوہے،پیسہ لوٹنے والے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہربھیج دیتے ہیں، ہرسال ایک ہزارارب ڈالرمنی لانڈرنگ کر کے بھیجے جاتے ہیں، بھارت میں بھی اربوں لوٹنے والے لندن میں بیٹھے ہیں ،اسی پیسے سے مےفیئرمیں فلیٹ خریدے جاتے ہیں،انہی پیسوں سے ہسپتال بنائے جاسکتے ہیں،آج اسحاق ڈار کی حالت سے لگتا ہی نہیں کہ اس کے باپ کی سائیکلوں کی دکان تھی۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف اور خاندان لگتا ہی نہیں بچپن گوالمنڈ ی میں رہے ایسے لگتا ہے کہ برمنگھم پیلس میں پلے بڑھے ہیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ ملک اور جمہوریت کے لئے اپوزیشن کے ساتھ ہر چیز پر کمپرومائز کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن یہ لوگ جان لیں کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں