پیرس (پی این آئی )پاکستان گرے لسٹ سےنکلے گا یا بلیک لسٹ میں جائے گا؟ فیصلہ کب ہو گا ؟ جانئے، ایف اے ٹی ایف کا اجلاس پیرس میں جاری ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ پاکستان نے اب تک ایف اے ٹی ایف کی جانب سے بتائے گئے معاملات پر کتنی پیش رفت کی ہے۔ایف اے ٹی ایف کا اجلاس اکیس
ستمبر تک جاری رہے گا جس میں دیگر معاملات کے ساتھ پاکستان کی جانب سے منی لانڈرنگ سمیت دیگر امور پر کی جانے والی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں شامل کر لیا تھا جس کے بعد دہشتگردی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے پاکستان کے عملی اقدامات پر نظر رکھی جارہی ہے۔فروری 2020 میں ایف اے ٹی ایف نے اعتراف کیا کہ پاکستان ٹاسک فورس کے ستائیس میں سے چودہ مطالبات پر عمل کیا ہے اور پیشرفت دکھائی ہے تاہم مزید اقدامات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔پاکستان کو مزید تیرہ معاملات پر پیشرفت کےلئے اکتوبر 2019تک وقت دیا گیا جس میں چار کی توسیع کی گئی کورونا کی وجہ سے معاملات آگے بڑھے اب ستمبر میں پاکستان کے اقدامات کا جائزہ لے کر اکتوبر کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا ہے یا بلیک لسٹ میں شامل کرنا ہے۔ترکی، ملائیشیا اور چین کی حمایت کی وجہ سے پاکستان ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے باہر ہے تاہم گذشتہ اجلاس میں امریکا سعودی عرب کو پاکستان کی حمایت سے دور رکھنے میں کامیاب رہا لیکن افغان امن عمل کی کامیابی کی صورت میں پاکستان کو امید ہے کہ امریکا اس بار پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں