چترال (پی این آئی) چترال میں بروغل گلیشئر خطرناک حد تک سرک گیا۔ گلیشئر کا تمام حصہ دریا تک آ گیا۔پورا علاقہ خطرے سے دو چار ہو گیا ہے۔ مقامی لوگ شدید پریشانی کے عالم میں ہیں جب کہ انتظامیہ کی جانب سے مدد کے منتظر بھی ہیں۔رواں ماہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھاکہ چترال میں گلئشیر پھٹنے کے
خدشات ظاہر کیے گئے ہیں جس سے لاکھوں افراد کی زندگی خطرے میں ہیں۔چترال کے دورافتادہ پہاڑی علاقوں میں گلیشیئر پھٹنے کے خدشات کے پیش نظر گلیشیئر کے زیریں علاقوں میں مقیم لاکھوں آبادی کی زندگی خطرے میں پڑ گئی۔مالاکنڈ ڈویژن میں 700 گلیشیئر،45 انتہائی خطرناک ہیں۔ گلیشیئر پھٹنے سے چترال کی نصب آبای کا زمینی رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔گلیشیئر پھٹنے سے انفرا سٹرکچر کو اربوں روپے کا نقصان ہونے کا اندیشہ ہے۔یو این ڈی پی گلاف کے فیلڈ آفیسر اقتدار الملک نے بتایا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں 700کے قریب گلیشیئر ہیں جن میں 45 انتہائی خطرناک ہیں۔گذشتہ ماہ چترال کے طول و عرض میں ڈیڑھ گھنٹے کی موسلادھار بارش کے نتیجے میں اپر اور لویر چترال میں متعدد دیہات میں تباہی مچا دی اور درجنوں گھر سیلابی ریلے میں بہنے کے ساتھ ساتھ ریشن میں آرسی سی پل کے سیلاب میں بہہ جانے سے اپر چترال کا ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہو گیا جبکہ اسی گائوں ایک مسجد شہید اور مقامی پن بجلی گھر سیلاب برد ہوگئے ۔ریشن میں سیلاب کی اطلاع پہاڑی چراگاہ سے موبائل فون پر دئیے جانے پر لوگ پہاڑی پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے جبکہ پینے کے پانی کے پائپ لائن اور ابپاشی کے نہریں سیلاب برد ہونے سے زندگی بہت ہی مشکل ہوگئی ہے۔ علاقے کے متاثریں نے کہاکہ جمعرات کے صبح گائوں کے لوگ پہاڑی سے نیچے اتر گئے مگر پانی نہ ہونے کی وجہ سے ان کو شدید مشکل کا سامنا ہے جبکہ ابپاشی کے نہروں کے سیلاب برد ہونے سے ان کی چائول اور مکئی کی فصلیں ، سبزیاں اور انگور، سیب، ناشپاتی اور آڑو پر مشتمل میوہ جات بھی تباہ ہوں گے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں