آہستہ آہستہ اسلامی ممالک اسرائیل کیساتھ تعلقات قائم کر رہے ہیں، کیا پاکستان بھی مستقبل میں نظر ثانی کر سکتا ہے؟

اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بہت ساری چیزوں پرکمپرومائز کر سکتے ہیں لیکن اپنے اصولوں پر کمپرمائز نہیں کر سکتے۔اسرائیل کے عرب ممالک سے تعلقات اور پاکستان کی پالیسی سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہر ملک کے اپنے اپنے مفادات ہیں لیکن پاکستان کا

واضح موقف ہے کہ فلسطین کے لوگوں پر ظلم ہورہا ہے، ہم فلسطین کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم محمد علی جنا ح کی تقریریں دیکھ لیںوہ بھی فلسطین کے ساتھ کھڑے تھے ہم بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نجی نیوز چینل کے پروگرام میں وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے تاریخی غلطی کر دی ہے۔ اس کی بھول تھی کہ پاکستان چپ کر کے بیٹھ جائے گا۔لیکن پاکستان نے جو سٹینڈ لیا وہ حیران رہ گیا۔ عالمی دنیا میں بھارت کا گھناونا چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ اس نے ظلم کا جو پلان بنایا تھا وہ نہیں کر سکے۔ کشمیر کے لوگوں کو جب بھی موقع ملے گا وہ کھڑے ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے خطاب میں سب سے پہلے کشمیر کا مسئلہ اٹھاوں گا۔ پھر اس کے بعد موسمیاتی تبدیلی کا نقطہ اٹھاوں گا۔ موسمیاتی تبدیلی نے دنیا میں تباہی مچائی ہوئی ہے۔ گلیشئر پگلنا شروع ہوگئے تو پاکستان کے لیے زیادہ مسئلہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے سی سی پی او کی تعیناتی پر شور مچایا ، تبدیلیاں ہورہی ہیں اور آگے بھی ہوتی رہیں گے، موجودہ آئی جی بھی پرفارم کریں گے تو رہیں گے،پولیس قبضہ گروپس کے ساتھ ملی ہوئی ہے،ایک آدمی کی زمین پر قبضہ کر کے اس کو قتل کر دیا گیا۔ جب قتل ہوا تو پتا چلا کہ پولیس کو سب پتا ہوا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ میری کابینہ پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں، اوپر والی کرپشن ختم کرنے کا 90دن کا کہا تو جو وعدہ پورا کر کے دکھایا، نچلے درجے کی کرپشن جڑیں پکڑ چکی ہے۔ آئی بی او ر آئی ایس آئی کو بھی کہتا ہوں کہ مجھے رپورٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا فنانشل کیپٹیل ہے،کراچی کو اگر زکام ہو تو پورے ملک کو زکام ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا نوازشریف جب باہر گئے تھے توڈاکٹرز نے کہا کہ ان کے بچنے کی کوئی امید نہیں، نوازشریف کے آنے کی کوئی امید نہیں۔

close