اسلام آ باد (پی این آئی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر محمد جاوید عباسی نے بچوں کے جنسی استحصال اور عصمت دری ( ریپ ) کے ملزمان کو سزائے موت دینے سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا۔ن لیگ کے سینیٹر جاوید عباسی نے ترمیمی بل سینیٹ میں جمع کرایا، بل میں بچوں سے جنسی زیادتی
اور ریپ کے ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کی ترمیم شامل کی گئی ہے۔ بل میں عمر قید کے ملزم کو موت تک قید رکھنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے بل میں زیادتی کے مقدمات کی سیشن کورٹ کی بجائے ہائیکورٹ میں سماعت کی ترمیم بھی شامل کی ہے۔ مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ ریپ اور زیادتی کے مقدمات کا فیصلہ 2ماہ میں کرنے کی پابند ہو گی اور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل صرف سپریم کورٹ میں دائر ہو گی۔سینیٹ میں جمع کرائے گئے بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ زیادتی کے مقدمے میں ہائیکورٹ کے فیصلے پر اپیل 2ہفتے میں نمٹائے گی۔ مجوزہ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سزاں کا اطلاق 18سال تک کی عمر کے بچے بچیوں سے ریپ اور زیادتی پر ہو گا۔ بل کے مطابق عصمت دری ایک گھناؤنا جرم ہے،تشدد کا ایک ایسا واقعہ جو متاثرین کی زندگیاں تباہ کر دیتا ہے، پاکستان میں عصمت دری کے واقعات کی اطلاع اور ان کے اندراج کیئے جاتے ہیں تاہم ملزمان کی سزا کی شرح انتہائی کم ہے ۔پورے ملک میں خاص طور پر بچوں کے جنسی استحصال اور عصمت دری سے متعلق حالیہ واقعات میں یہ ضروری ہے کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور موجودہ جرمانے جرم کے مقابلے میں کم ہیں۔ اس بل کا مقصد اس گھناؤنے جرم کو روکنے کے لئے عصمت دری کی سزاوں میں اضافہ کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں