اسلام آباد (پی این آئی )سی سی پی او لاہور عمرشیخ نے موٹروے کیس کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے آپ لوگ میرا 28سالہ سروس ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں میں کبھی سیاسی ٹول نہیں بنا ۔ان کا کہنا تھا کہ آپ میرے کارکردگی سے
مطئمن ہونگے بلکہ آپ خود یہ کہیں گے کہ شیخ عمر سیدھا کر دِتا ای ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی معافی مانگی ہے آج پھر قوم کے سامنے اپنی متاثرہ بہن سے اور پاکستانیوں سے جن کی دل آزاری ہوئی ان سب سے معافی مانگتا ہوں ۔ قبل ازیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں موٹر وے کیس کی عدالتی تحقیقات کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق حکومت چاہے تو عدالتی تحقیقات کرا سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ے کہ موٹرو کیس میں ملزمان کو دو دن میں گرفتار کر کے رپورٹ پیش کی جائے ۔ انہوں نے آجی پنجاب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اداروں سے ٹکرائو کی بات کر کے جان نہیں چھڑا سکتے ۔ متاثرہ خاتون اور بچوں کی زندگی تباہ ہو گئی ہے ہمیں آپ اداروں سے ٹکرائو کی بات سنا کر اپنی جان نہیں چھڑا سکتے ۔ چیف جسٹس نے سی سی پی او عمر شیخ کو کہا کہ آج آپ سی سی پی او لاہور ہیں تو یہاں کل اور سی سی پی او ہو گا ، ایسے متنازع بیانات سے پرہیز کریں جس سے قوم کو بھی تکلیف پہنچے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں