لاہور (پی این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے جو کہا ہے ٹھیک کہا ہے، لاہور سیالکوٹ موٹروے واقعہ انتہائی قابل مذمت اور اس داغ کی وجہ سے پوری دنیا میں ندامت کا سامنا کرنا پڑا ہے،تسلیم کرتے ہیں مہنگائی ہے اور اس کے ذمہ دار ہم ہیں،حکومت سے چینی اور آٹے کا معاملہ صحیح طرح سے ہینڈل نہیں ہوا، آٹے اور چینی کی درآمد اور
سبسڈی سے آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مہنگائی پر قابو پا لیا جائے گا، رواں سال کے آخر تک (ن) اور (ش) الگ ہوجائیں گی، ایک پتھر اؤ والی اور دوسری سنگ تراش جماعت ہو گی،لندن اس وقت سیاسی بھگوڑوں کی آماچگاہ بناہوا ہے،ریلوے میں ایسے بھی افسران ہیں جو ترقی کر کے گریڈ 20تک تو پہنچ چکے ہیں لیکن ان ہوں نے آپریشن میں کام ہی نہیں کیا، کراچی میں منی ہیڈ کوارٹر بنا رہے ہیں اور ایسے افسران کو کراچی آپریشن میں بھجوایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ریل گاڑیوں میں ڈائننگ بحال کرنے جارہے ہیں،اے سی بزنس کاکرایہ دس فیصد کم کردیا ہے، ریلوے کو گندم اور چینی کی ترسیل کا کام ملا ہے، پہلی بار سامان کو پوائنٹ تک پہنچانے کا سلسلہ شروع کررہے ہیں اور افسران کو ہدایت کی ہے کہ ٹینڈر میں اسے شامل کریں، اس سے پہلے سامان ریلوے اسٹیشن تک آتا تھا اور اس سے آگے لے جانے کی ذمہ داری لوگوں کی اپنی ہوتی تھی لیکن اب دہلیز تک سامان پہنچانے کا سلسلہ شروع کرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا شدت سے انتظار ہے اور امید ہے کہ 20ستمبر تک اس کے ٹینڈر ہوجائیں گے،یہ عمران خان کی حکومت کا گیم چینچر فیصلہ ہے اور اس کی تکمیل سے حادثات سے جان چھوٹ جائے گی، آئندہ چند روز تک ایم ایل ون کی تشہیر بھی شروع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے ٹرینوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے، کیونکہ شہر اب اونچے ہوگئے ہیں اور ہمارے اسٹیشن نیچے ہیں جو بارشوں کی وجہ سے پانی میں ڈوب گئے اور ہمیں اپنی ٹرینوں کی رفتار کم کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ریلوے کا منی ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ کیاہے، یہاں افسر فائلیں نکالنے میں کئی کئی دن لگا دیتے ہیں،ایسے بھی افسران ہیں جو ترقی کرتے ہوئے گریڈ 20تک پہنچ گئے ہیں لیکن انہوں نے آپریشن میں کام ہی نہیں کیا، ایسے تمام افسران کو کراچی آپریشن میں بھجوایا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں