اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے نجی ٹی وی کے میزبان نے سوال کیا کہ کتاب کے 176 نمبر صفحہ پر آپ نے میاں نواز شریف کے نورانی چہرے کا ذکر کیا ہے کہ آپ ان کا نورانی چہرہ دیکھ کر آپ حیرت میں رہ گئے تھے اور وہ نفل پر نفل پڑھ رہے تھے، شیخ رشید نے کہا کہ یہ داتا دربار والے
واقعہ پر لکھا ہو گا جس پر میزبان نے کہا کہ یہ غلام اسحاق والے واقعہ کے موقع پر ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے لکھا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ نورانی چہرے کا مطلب مذاقاً بھی ہو سکتا ہے، یہ تو نہیں کہ نور ہی ٹپک رہا تھا، مجھے نہیں یاد اس کا کیوں کہ یہ حصہ اس وقت کا لکھا ہوا ہے۔ میزبان کے سوال کے آپ کے خیالات ان کے بارے میں بدل کیوں گئے اور پوری کتاب میں آپ شہباز شریف کو کچھ اور لفظوں میں لکھتے ہیں اور نواز شریف کو کچھ اور، اس کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کچھ حصہ اس کتاب کا فرزند پاکستان کا ہے اور کچھ کورونا سے پہلے لکھا اور کچھ بعد میں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کا پاکستان کی سیاست میں ہر جگہ کردار ہوتا ہے، شریف اور زرداری خاندان کا سیاسی مستقبل تاریک ہے،30 دسمبر تک مسلم لیگ نون میں سے شین لیگ نکلے گی ، شہباز شریف اپنی سیاست الگ کر لیں گے ، چینی صدر کا دورہ ملتوی ہونے کا جنرل عاصم باجوہ کی خبر سے تعلق نہیں ، اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے جبکہ تیسری عالمی جنگ کا خطرہ موجود ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ لندن میں عمران خان اور طاہرالقادری کی ملاقات میں جہانگیر ترین بھی موجود تھے ، پاکستان کی سیاست میں ہر جگہ اسٹیبلشمنٹ کا رول ہوتا ہے لیکن مجھے یہ معلوم نہیں کہ لندن میں ملاقات کے لئے کس نے کردار ادا کیا تھا۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ کرپشن میں نواز شریف کا کوئی ثانی نہیں ، ان کی ہر آرمی چیف کے ساتھ لڑائی رہی ہے ، آرمی اور میاں نواز شریف کی سوچ میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ پرویز مشرف نے کہا تھا کہ نواز شریف کا رویہ ہمیشہ منفی رہا ہے ، پرویز مشرف کو نواز شریف پر پہلے ہی شک تھا ، وہ سمجھتے تھے کہ اگر نواز شریف نے کوئی غلط اقدام کیا تو ردعمل ہوگا ، کسی بھی جرنیل کے معاملات نواز شریف کے ساتھ ٹھیک نہیں رہے ، نواز شریف کے مقابلے میں پرویز مشرف کا کیس مضبوط تھا ، نواز شریف جنرل مشرف کے جہاز کو بھارت میں لینڈ کرانا چاہتے تھے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ آصف زرداری کے علاوہ اپوزیشن کا کوئی سیاسی رہنما جیل کاٹنے کی ہمت نہیں رکھتا ، شریف اور زرداری خاندان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے جبکہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل تاریک ہے ، نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہوا تھا ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ مریم نواز بھی بیرون ملک جانے کے لئے کوشاں ہیں ، مریم نواز کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے ۔پاک فوج ملکی سلامتی کی ضامن ہے۔ عمران خان کی حکومت کو کامیاب اور جاری رکھنے میں فوج کا اہم کردار ہے ۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ جدہ جانے اور دس سال تک سیاست سے کنارہ کشی کا معاہدہ کرنے کے باوجود نواز شریف واپس آکر سیاست میں دوبارہ فعال ہوگئے تھے، لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہے ۔نواز شریف کا فوج کے ساتھ بگاڑ ڈان لیکس سے شروع ہوا تھا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو آل پارٹیز کانفرنس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا ، صرف جلسے وغیرہ
ہوں گے اور مسلم لیگ نون میں سے شین لیگ جنم لے گی ۔ مریم نواز ، نواز شریف ، شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال ایک طرف جبکہ شہباز شریف ، خواجہ آصف ، ایاز صادق اور رانا تنویر دوسری طرف ہیں ، ان کے اختلافات کے باعث 30 دسمبر تک شہبازشریف اپنی سیاست الگ کرنے کا فیصلہ کر لیں گے۔شہباز شریف اور ان کی فیملی مشکلات میں ہیں ، ان کے کیسز کی نوعیت بہت سنجیدہ ہے ، شریف خاندان اور زرداری فیملی کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ، اگر حکومت نے خود کوئی بہت بڑی غلطی نہ کر دی تو عمران خان پانچ سال پورے کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت رواں سال کارکردگی پر توجہ مرکوز کرے گی ، تحریک انصاف حکومت نے کارکردگی دکھا کر اپنا مقام واپس لانا ہے ، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے پیچھے عمران خان کھڑے ہیں ، عثمان بزدار میں میڈیا کے سامنے نہ آنے کی کمی تھی اب وہ میڈیا میں آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ غلام حیدر وائیں اور عثمان بزدار کا کوئی موازنہ نہیں ہے ، عثمان بزدار ایک متحرک وزیراعلی ہیں، شہباز شریف غلام حیدر وائیں کا تمسخر اڑاتے تھے ۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان بہت محنتی ہیں ، اگر سارے وزراء بھی اسی لگن سے کام کریں تو تحریک انصاف کا بیڑا پار ہو جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کو کارگل کے بارے میں مکمل بریفنگ دی گئی تھی لیکن شاید وہ
انہیں سمجھ نہیں آئی تھی ، وہ ایٹمی دھماکوں کے حق میں بھی نہیں تھے ، نواز شریف پابندیوں سے گھبراتے تھے ، اسلئے دھماکے نہیں کرنا چاہتے تھے ، انہیں ایٹمی دھماکے کرنے کے لیے مجید نظامی نے قائل کیا تھا ۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ ہمارے پاس سمارٹ بم ہیں، بھارت کی آج کل نیندیں اُڑی ہوئی ہیں ، بھارت کو تباہ کرنے کے لئے ہمارے پاس جدید ڈیوائسز ہیں ، پاک فوج دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے ، بھارت نے گزشتہ سال مہم جوئی کی کوشش کی لیکن بے شرمی سے واپس گیا۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ اگر چینی صدر پاکستان آئے تو ہمارا دھرنا ختم ہو جائے گا ، چینی صدر کے حالیہ دورہ پاکستان کے ملتوی ہونے کا جنرل عاصم باجوہ کی خبر سے کوئی تعلق نہیں ، ان کا دورہ آئندہ برس جنوری فروری میں متوقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تیسری عالمی جنگ کا خطرہ موجود ہے ، پاکستان اب چین کی طرف زیادہ مائل ہے ، اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے ، سعودی عرب سے تعلقات خراب کر کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں