لاہور (پی این آئی) پنجاب پولیس سانحہ موٹر وے کیس کی تفتیش کے لیے 50 سال پیچھے چلی گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ ملزمان پیدل ہی آئے اور پیدل ہی فرار ہوئے اس لیے پیشہ ور کھوجیوں کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو موقع سے کھرا چلا کر لے جائیں گے، ذرائع کا کہنا ہے کہ
اس معاملے میں جن 15 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان کے ڈی این اے میچ نہیں کیے اس لیے کرول گھاٹی کی پوری آباد کے ڈی این اے ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ خاتون سے دوران واردات چھینی گئی جیولری اور گھڑی قریب کے کھیتوں سے ملی ہے جس پر فنگر پرنٹس ہو سکتے ہیں یہ بھی ایک اہم پیش رفت ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں