اپوزیشن ملکر بھی عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، سینئر سیاستدان نے اے پی سی کی ناکامی کا اعلان کر دیا

راولپنڈی(پی این آئی) شیخ رشید نے کہا کہ ہے میں سیاسی طور پر رہبر کمیٹی اور اپوزیشن کی آل پارٹیز (اے پی سی) کی ناکامی کا اعلان کرتا ہوں یہ عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی، اگر اے پی سی ہوئی تو نون لیگ سے شین لیگ الگ ہوجائے گی اور ایسا 30 دسمبر سے پہلے ہوگا.راولپنڈی میں ایک منصوبے کے افتتاح کے

بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ہماری حکومت یہ سال عوام کی خدمت کرتے ہوئے گزارے گی، پورے پاکستان میں عمران خان کی حکومت کا یہ سال تعمیر و ترقی کا سال ہوگا. سابق وزیراعظم نواز شریف کی واپسی پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آج انہوں نے یہ بات ثابت کردی کہ انہیں وطن واپس نہیں آنا تھا وہ گزشتہ 9-10 ماہ سے سیر و تفریح تو کررہے ہیں لیکن یہاں آنے کے لیے تیار نہیں ہیں. شیخ رشید نے مزید کہا کہ مریم نواز کی ساری سیاست صرف یہ ہے کہ انہیں بھی لندن جانے کی اجازت دی جائے، میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ 30 دسمبر تک اپوزیشن کے برے حالات ہوں گے انہوں نے کہا کہ جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ عمران خان کے برے حالات ہوں گے وہ سن لیں کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے برے حالات ہوں گے اور مولانا صاحب صرف اور صرف جلسہ جلسہ کھیلیں گے. شیخ رشید نے کہا کہ یہ ساری اے پی سی جلسے کرے گی لیکن کوئی ایسا بڑا قدم نہیں اٹھائے گی جو پاکستان کی سیاست پر حاوی ہو یا عمران خان کی حکومت کو نقصان پہنچا سکے انہوں نے کہا کہ جب بھی اے پی سی ہوئی مسلم لیگ (ن) سے ش لیگ یعنی شہباز لیگ الگ ہوجائے گی وہ اپنا الگ گروپ بنائیں گے اور 30 دسمبر سے پہلے پہلے ایسا ہوگا۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ شہباز شریف کے الگ گروپ بنانے سے تحریک انصاف کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا پی ٹی آئی حکومت نے 2 سال مکمل کرلیے ہیں ہم بے پناہ خدمت کریں گے اور 5 سال پورے کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی ٹائیں ٹائیں فش ہے اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا یہ دھرنا یا کوئی استعفیٰ نہیں دیں گے۔وزیراعظم عمران خان کے دورہ کراچی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم نے وہی کیا جو ملک کا تقاضہ ہے اور سندھ کی حکومت کو بھی وہی کرنا چاہیئے جو ملک کا تقاضہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس میں فوج نے بہت کلیدی کردار ادا کیا ہے میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خاص طور پر مبارکباد دیتا ہوں کہ کراچی تباہ و برباد تھا جس کے لیے مرکز اور صوبے کو ایک جگہ بٹھانے میں فوج کا بڑا تاریخی کردار ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اب ہمیں لڑنا نہیں چاہیئے اور چھوٹی چھوٹی باتوں کا بہانہ نہیں بنانا چاہیئے کہ 2 روپے کس نے لگائے اور ایک روپیہ کس نے لگایا بلکہ مرکز اور صوبے کو مل کر کام کرنا چاہیئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے تقریب میں کورونا وائرس کے باوجود مجمع اکٹھا ہونے پر معذرت کی اور ایک اور کتاب لکھنے کا اعلان بھی کیا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم راولپنڈی کو 6 ارب روپے کا زچہ و بچہ ہسپتال دے رہے ہیں ساتھ ہی بینظیر ہسپتال میں بھی 40 کروڑ روپے لگائے جارہے ہیں۔

close