اسلام اآباد(پی این آئی)اعتراضات کے بعد سوشل میڈیا رولز پر عملدرآمد،سوشل میڈیاکمپنیاں پاکستان میں دفاترکھولنےکی پابند ، سیکرٹری آئی ٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اعتراضات کے بعد سوشل میڈیا رولز پر عملدرآمد روک دیا، رولز نوٹیفائی ہونے پر سوشل میڈیاکمپنیاں پاکستان میں دفاترکھولنےکی پابند
ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں سیکرٹری آئی ٹی نے بریفنگ میں بتایا کہ سائبرکرائم پرایف آئی اےکا جدید ٹیکنالوجی سےواسطہ ہوتاہے،وزارت داخلہ سےکہاجائے ایف آئی اےکوٹیکنالوجی سےبااختیاربنایاجائے۔سیکرٹری آئی ٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا رولز گورنمنٹ نےنوٹیفائی کئےتھے، رولز پر بہت سے اعتراضات آئے، جس کے بعد وزیراعظم نے سوشل میڈیا رولز پر عملدرآمد روک دیا۔بریفنگ میں کہا گیا کہ رولز پرمشاورتی کمیٹی چیئرمین پی ٹی اےکی سربراہی میں بنی، کمیٹی نے سوشل میڈیا رولز پرمشاورت مکمل کر لی ہے ، چیئرمین پی ٹی اےسوشل میڈیا رولز پر رپورٹ کابینہ کمیٹی کوبھجوائیں گے۔اجلاس میں چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا سوشل میڈیارولز کابینہ سے نوٹیفائی نہیں ہوئے، نوٹیفائی کے بعدسوشل میڈیاکمپنیاں پاکستان میں دفاترکھولنےکی پابند ہوں گی جبکہ سوشل میڈیا کمپنیوں کواپنا نمائندہ بھی پاکستان میں نامزد کرنا ہوگا۔عظیم باجوہ کا کہنا تھا کہ رولز نوٹیفائی ہونے سےسوشل میڈیا پربہت سےمسائل حل ہو جائیں گے ، سوشل میڈیا کو ہینڈل کرنا پوری دنیا کیلئے چیلنج بن چکا ہے۔چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سائبر کرائم کو انوسٹی گیٹ کرنے میں بہت وقت لگتا ہے ، فیک اکاؤنٹ پرمتاثرہ شخص کےسوشل میڈیاپلیٹ فارم کو رپورٹ کااچھاردعمل آتاہے، فیک اکاؤنٹ پر پی ٹی اے کو بھی رپورٹ کیا جاسکتا ہے۔ناز بلوچ نے کہا کہ ٹوئٹراورفیس بک کےپاکستان میں دفاترنہیں کھولتےتو کیا بند کر دیا جائےگا، ایک شخص بیرون ملک سےآتاہےپورے ڈیٹا بیس تک رسائی دی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں