اسلام آباد(پی این آئی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پلاننگ کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ اس ورکنگ پارٹی کی سربراہی وزیر کے پاس کیوں نہیں ؟،وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ سیاستدانوں کے بارے میں رائے ہے وہ کرپٹ ہوتے ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق جنید اکبر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی
قائمہ کمیٹی پلاننگ کا اجلاس ہوا،پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی ترمیمی بل 2020 پر وزارت منصوبہ بندی نے بریفنگ دی،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے سربراہ ملک احمد خان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ کی مدت نومبر میں ختم ہورہی ہے، رواں سال کے بجٹ میں اتھارٹی کے ذمہ 300 ارب روپے کے منصوبے ہیں، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سربراہ ہوں گے۔چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ اس ورکنگ پارٹی کی سربراہی وزیر کے پاس کیوں نہیں ؟،وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ سیاستدانوں کے بارے میں رائے ہے وہ کرپٹ ہوتے ہیں ۔رکن کمیٹی جنید انور نے اسد عمر سے سوال کیا یہ آپ کی رائے ہے یا کسی اور کی،سارے سیاستدان کرپٹ ہیں ؟،اسد عمر نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ جی سارے سیاست دان نا اہل اور کرپٹ ہوتے ہیں ،ہمارا خیال ہے کہ ان عہدوں پر سیاست دانوں کو نہیں ہونا چاہئے،وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ اس حوالے سے عدالت کافیصلہ ہے اس کی سربراہی وزیر نہیں کر سکتا۔جنرل سٹیٹسٹکس ترمیمی بل 2020 کمیٹی میں پیش کیاگیا،حکومتی کمیٹی رکن امجد علی خان نے کہاکہ قواعدپرپارلیمانی کی اوورسائٹ ہونی چاہئے ، اسد عمر نے اعتراف کیا کہ قواعد سے متعلق پارلیمان کی اوورسائٹ بہت کمزور ہے ،وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بل کی مخالفت کردی ۔احسن اقبال نے کہاکہ 5 سال میں جب میں وزیر تھا تو وفاقی دارالحکومت کو زیادہ منصوبے ملے ،اب جب وزیر کاحلقہ انتخاب بھی اسلام آباد ہے لیکن منصوبے نہیں مل رہے ،اسد عمر نے کہاکہ اگلے اجلاس میں تقابلی جائزہ پیش کردینگے کس نے زیادہ منصوبے شروع کئے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں