اسلام آباد (پی این آئی) نواز شریف پاکستان واپس نہیں آئیں گے ، تاہم سابق وزیراعظم باہر رہ کر زیادہ خوفناک ہونے والے ہیں ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کیا ۔ نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اس وقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک
انہیں جیل سے رہائی اور سیاست کرنے کی اجازت کی گارنٹی نہیں مل جاتی ، نواز شریف وعدہ کر کے گئے تھے کہ بیرون ملک جاکر لابنگ نہیں کریں گے لیکن انہوں نے امریکہ میں لابنگ کی جس کی وجہ سے مریم نواز باہر نہیں جا سکیں تاہم نواز شریف کبھی بھی بے نظیر نہیں بن سکتے ، ماضی میں انہوں نے جہاز سے اخبار پھینک کر بے نظیر کی کردار کشی کی ۔عارف حمید بھٹی نے ایک اور انکشاف یہ کیا کہ جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان پر نیب کا شکنجہ سخت ہونے جا رہا ہے ۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو سرینڈر کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ نواز شریف کو ضمانت کے فیصلے پر پہلے عملدرآمد کر کے سرینڈر کرنا ہو گا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی طرف سے سزا معطل کیلئے دائر اپیل کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پہلے تو یہ طے ہونا ہے کہ کیا نواز شریف جان بوجھ کر مفرور ہیں؟ نواز شریف کو پہلے کورٹ میں پیش ہونا ہے اس کے بعد اپیلوں پر سماعت آگے بڑھے گی کیونکہ یہ ایک جرم ہے کہ آپ عدالتی سماعت میں پیش نہیں ہوتے اور اس جرم کی سزا 3 سال ہے اس سلسلے میں عدالت ایک نیا کیس شروع کر سکتی ہے اور 3 سال تک سزا سنا سکتی ہے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اگر سابق وزیراعظم ہسپتال میں زیرعلاج ہوں تو پھر صورتحال بالکل مختلف ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں