اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں تیسرے سال بھی بتدریج کمی دیکھنے میں آئی ہے، اخراجات میں 68 فیصد کمی ہوئی ہے۔ ملازمین کی تعداد 522 سے کم ہوکر 168 تک رہ گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹرشہباز گل نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ
ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ وزیر اعظم نے اپنا وعدہ وفا کیا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس اخراجات میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔2018 میں وزیر اعظم ہاؤس کا عملہ 552افراد پر مشتمل تھا، لیکن موجودہ صورت حال اس کے برعکس ہے،اب وزیر اعظم ہاؤس کا عملہ 180افراد پر مشتمل ہے، جوکہ 68 فیصد کمی کے ساتھ واضح کمی میں شمار ہوتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں اخراجات کا تخمیہ50.9 کروڑ خرچ کیے جبکہ موجودہ حکومت نے 38 فیصد کمی کے ساتھ 31.6 کروڑ خرچ کیا ہے جوکہ واضح کمی ہے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین اوروزیر اعظم عمران خان نے الیکشن مہم میں یہ وعدہ کیا تھا کہ ملک میں تمام سیکٹرز میں اخراجات پر قابو پائیں گے اور غریب عوام کا پیسہ کسی بھی صورت ضا ئع نہیں ہونے دیں گے ، انھوں نے وزیر اعظم ہاؤس کےاخرجات بھی کم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔خیال رہے قومی خزانے سے عیاشی کرنے کی بجائے وزیر اعظم نے امانت و احساس کی تاریخ رقم کر دی تھی، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اپنی رہائش گاہ کے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں۔ نوکروں کی تنخواہوں، بلوں کی ادائیگی اور رہائش گاہ کی سیکورٹی پر اٹھنے والے اخراجات بھی وزیر اعظم خود ادا کرتے ہیں، وزیر اعظم کا دفتر بھی بچت کی قابل تقلید مثال بن گیا ہے، کفایت شعاری مہم کے تحت وزیر اعظم کے دفتر میں ملازمین کی تعداد تاریخ کی کم ترین سطح تک آ گئی، ایک سال کے دوران وزیر اعظم کے دفتر نے 18 کروڑ سے زائد رقم بچا کر قومی خزانے میں واپس کی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں