اسلام آباد (پی این آئی) مائیکروسافٹ اور گیٹس فاؤنڈیشن کے سربراہ بل گیٹس نے کورونا کے حوالے سے پاکستانی اقدامات کی تعریف کی ہے۔جس کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے بھی کیا انہوں نے کہا تھا کہ بل گیٹس نے مجھے کہا کہ پاکستان میں کورونا وبا ختم کرنے کیلئے کیے جانے والے اقدامات کا مطالعہ کرنا چاہتا
ہوں،اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا ہے کہ کالجز اور یونیورسٹیوں کو پہلے کھولنے کا حکومت کا بڑا دلیرانہ اور اچھا فیصلہ ہے۔کیونکہ پاکستان میں خدا کے فضل سے کورونا ختم ہونے کے قریب ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور بل گیٹس کے مابین ٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔بل گیٹس عمران خان سے 7 منٹ کی کال میں یہی پوچھتا رہا کہ آپ نے کیا کمال کیا ہے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 11 اگست کو بل گیٹس کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی ۔وزیراعظم میڈیا آفس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فائونڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کووڈ۔19 کی تازہ ترین صورتحال اور پاکستان میں پولیو ویکسین کی تیاری کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا۔ گفتگو کے دوران وزیراعظم نے کورونا وائرس کے نئے کیسز اور اموات میں واضح کمی کے حوالہ سے پاکستان میں کووڈ۔19 کی صورتحال میں بہتری کے بارے میں بل گیٹس کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی سمارٹ لاک ڈائونز کی پالیسی انتہائی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔بروقت اور دانشمندانہ مداخلت سے حکومت کووڈ۔ 19 کے صحت اور معیشت پر اثرات کو کم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور ملک کی معیشت دوبارہ کامیابی سے بحالی کی جانب گامزن ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے تسلیم کیا کہ گیٹس فائونڈیشن کی پاکستان کو معاونت میں کووڈ۔19 کے حوالہ سے اقدامات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو انفراسٹرکچر نے کویڈ۔19 کی صورتحال میں اہم کردار ادا کیا ہے۔وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیراعظم اور بل گیٹس دونوں نے کہا کہ کووڈ۔19 کے حفاظتی اقدامات کے تحت پولیو ویکسین کی بحالی کا عمل حوصلہ افزاء ہے۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ویکسین کے پروگرام میں ملک کے دور دراز علاقوں سمیت پورے ملک میں تمام بچوں کی پولیو ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے پولیو ویکسینیشن کے حوالہ سے دستیاب سہولیات کی کووڈ۔ 19 کے دوران معاونت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں